Homeخبریںایران نے بلوچستان میں 3 افراد کو پھانسی اور 8 کو گرفتار...

ایران نے بلوچستان میں 3 افراد کو پھانسی اور 8 کو گرفتار کر لیا، بلوچ حقوق انسان

رپورٹ: آرچن بلوچ

زاھدان (ہمگام نیوز) بلوچی انسانی حقوق کی تنظیم بلوچستان منیٹر نے آج پیر کو خبر دی ہے کہ ایرانی حکام نے مقبوضہ بلوچستان میں 3 بلوچ شہریوں کو منشیات کے اسمگلنگ کی الزام میں پھانسی دی ہے جبکہ اسی صوبے میں حکومت کے خلاف عوامی مظاہروں کے سلسلے میں 8 افراد کو گرفتار کیا ہے۔ بلوچستان مانیٹر تنظیم نے ٹیلی گرام پر اپنے آفیشل اکاؤنٹ میں رپورٹ دی ہے کہ زاہدان سینٹرل جیل میں حکام نے منشیات اسمگلنگ کرنے کے الزام میں 3 بلوچ قیدیوں امام بخش ناروئی، محسن آنچینی اور ولی رودینی کو پھانسی دی ہے جوکہ سبھی زاہدان شہر کے رہنے والے ہیں۔
تنظیم نے مزید لکھا ہے کہ ان بلوچ قیدیوں کو 2020 میں مبینہ طور پر منشیات اسمگلنگ کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا پھناسی کا اطللاع انکے خاندانوں کو اس وقت ملا جب وہ معمول کے مطابق ہفتہ وار ملاقات کے لیے ان قیدیوں سے ملے زاہدان سینٹرل جیل گئے تھے۔ بلوچ ایکٹوسٹ کمپین کی 2021 کی سالانہ رپورٹ کے مطابق، اس سال حکام نے 79 بلوچوں کو پھانسی دی، جن میں منشیات سے متعلق 34 مقدمات بھی شامل تھے۔ اسی تنظیم نے اطلاع دی ہے کہ سیکورٹی فورسز نے کل رات زاہدان شہر میں 8 افراد کو گرفتار کیا جوکہ سب بلوچ تھے۔ بلوچستان منیٹر نامی اس انسانی حقوق نے مزید رپورٹ دی ہے کہ ایرانی فورسز نے 3 بلوچ شہریوں کو گزشتہ رات پہرہ، چابہار اور سر شہروں سے گرفتار کر کے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا ہے۔ رپورٹ نے مزید معولومات دیتے ہوئے لکھا ہے کہ ان تینوں بلوچ شہریوں میں 26 سالہ فرامرز جمشید زاہی پہرہ شہر کا رہائشی ہیں، 19 سالہ عبدالمالک حملی چابہار شہر کا اور 23 سالہ سجاد دہقانی سرباز شہر کا رہائشی ہے۔
بلوچستان مانیٹرتنظیم نے اطلاع دی کہ یہ تمام گرفتاریاں عدالتی احکامات کے بغیر عمل میں لائی گئی ہیں اور بتایا جا رہا ے ان کی گرفتاری کے وجہ گزشتہ جمعہ کو مقبوضہ بلوچستان میں حکومت کے خلاف عوامی مظاہروں میں ان کی شرکت ہے۔

Exit mobile version