پنج‌شنبه, می 2, 2024
Homeخبریںبلوچستان کی آزادی کا مطالبہ جائزو قانونی ہے، خلیل بلوچ کی پریس...

بلوچستان کی آزادی کا مطالبہ جائزو قانونی ہے، خلیل بلوچ کی پریس کانفرنس

کوئٹہ ( ہمگام نیوز )چیئرمین بی این ایم خلیل بلوچ نے کہا ہے کہ بلوچستان کے ایک انتہائی قابل سیاسی استاد با صلاحیت سیاسی کارکن بلوچستان نیشنل موؤمنٹ کے مرکزی سیکرٹری جنرل ڈاکٹر منان بلوچ کو گزشتہ روز سیکورٹی فورسز نے ایک آپریشن کے دوران ہم سے جدا کردیا مستونگ کے علاقے دہوار میں بی این ایم کے کارکن اشرف بلوچ اور حنیف بلوچ کے گھر پر حملہ کیا گھروں کو لوٹا اور گھر میں موجود بی این ایم کے مرکزی رہنماء ڈاکٹر منان بلوچ بی این ایم کے کارکن اشرف بلوچ حنیف بلوچ ساجد بلوچ، اور بابو نوروز بلوچ کو بے رحمی سے شہید کیا گیایہ بات بی این ایم سے تعلق رکھنے والی خواتین نے اتوار کے روز کوئٹہ پریس کلب میں چیئرمین بی ایم ایم خلیل بلوچ کی پریس کانفرنس پڑھ کر سنائی اور ان کی تحریری کاپیا ں صحافیوں میں تقسیم کی بی این ایم سے تعلق رکھنے والے خواتین نے کہاکہ سیکورٹی فورسز نے جس بے رحمی سے سیاسی کارکنوں کو قتل کر رہی ہے اس کی مثال شاہد اس دور میں کہی نہ مل سکے ۔لیکن اس بات کا آفسوس ہے کہ پاکستان میں موجود صحافی اور انسانی حقوق کی تنظیمیں بلوچستان کا دورہ کرکے صحیح حالات بیان کرنے سے قطرا رہی ہے اور اس کی وجہ سے سیکورٹی فورسز کا روز بروز زیادہ بے رحمی دیدہ دلیری کے ساتھ بلوچ قو م کی نسل کشی کو جاری رکھے ہوئے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ صوبائی وزیر داخلہ نے بی ایل ایف کے سربراہ اور انکاؤنٹر میں مارے جانے کا ڈرامہ پیش کرکے اس قتل کو جوائز قرار دینے کی کوشش کر رہے ہیں سیکورٹی فورسز اور اس کے خفیہ اداروں کی اس طرح کی ظالمانہ کارروائیاں بلوفستان کے عوام کیلئے کوئی نئی بات نہیں لیکن بلوچستان اس وقت جس انتہائی بحران کا شکار ہے اس پر اگر دنیا کی نظر پڑھ رہی ہے مگر سب آپ کی نظروں سے ہر گز اوجھل نہیں ہے بلوچ قوم کو گزشتہ کئی سالوں سے ریاست پاکستان کی طرف سے نسل کشی کا سامنا ہے ایک طرف سیکورٹی فورسز اور خفیہ ادارے کسی بھی وقت کسی بھی جگہ کسی بھی شخص کو اٹھا کر بلوچ قوم کو گزشتہ کئی سالوں سے ریاست پاکستان کی طرف سے نسل کشی کا سامنا ہے ۔انہوں نے کہاکہ بلوچستان پر جبری قبضہ کیا گیا ہے کہ بلوچ قوم کی طرف سے بلوچستان کی آزادی کا مطالبہ یقیناًایک جائز اور قانونی مطالبہ ہیں اورایک سیاسی نظریہ اور اس سے وابستگی کا اظہار ہر انسان بنیادی حق ہے بلوچستان پر قبضہ ایک تاریخی واقعہ ہی نہیں بلکہ بلوچ قوم کے ساتھ ریاست پاکستان کا یہ رحمانہ روئیہ ثابت کرتا ہے کہ پاکستان اور بلوچ کے درمیان جو رشتہ ہیں و ہ غلام اور قابض کا ہے ریاست کی طرف بلوچستان میں بلوچ قوم کی نسل کشی محض اس لئے کہ ریاست پاکستان اور بلوچستان کو اپنی کالونی سمجھتا ہے جو حقیقی طورپر کالونی ہی ہے چین اور پاکستان کے تجارتی مفادات کی بنیاد پر بلوچ وطن سے منسلک استحصالی منصوبوں سے اختلاف رکھنے والی ہر آواز کو طاقت کے زور پر خاموش کرنے کی کوشش کی جا رہی ہیں پاکستان چین اقتصادی راہدای کے روٹ پر پڑھنے والے گاؤں اور دیہات مسلسل جلائے جا رہے ہیں لوگوں کو ان علاقوں سے جبری طورپر نقل مکانی پر مجبور کیا جا رہا ہے اور اس تمام استحصال کے خلاف اٹھنے والی ہر سیاسی جمہوری آواز کو دبایا جا رہاہے ۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز