Homeخبریںبلوچ اسیران ، شہداء کے بھوک ہڑتالی کیمپ کو 2119دن ہوگئے

بلوچ اسیران ، شہداء کے بھوک ہڑتالی کیمپ کو 2119دن ہوگئے

کوئٹہ (ہمگام نیوز ) لاپتہ افراد بلوچ اسیران ، شہداء کے بھوک ہڑتالی کیمپ کو 2119دن ہوگئے ۔ اظہار یکجہتی کرنے والوں میں جسقم ، سندھ ،کراچی ، کا ایک وفد لاپتہ افراد ، شہداء کے لواحقین سے اظہارہمدردی کی اور بھرپور تعاون کا یقین دلایا ۔ اورانہوں نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اب پوری دنیا چیخ اٹھی ہے انہوں نے کہا کہ مسخ شدہ لاشوں پر عدل انصاف آئینی پاسداری اور عوامی حقوق کے دعویدار اداروں کی بے حسین میں نمایا دیکھی جاسکتی ہے۔ کیونکہ اب تک سب کچھ جانتے ہوئے بھی متعلقہ اداروں نے لاپتہ کرنے اورمسخ شدہ لاشیں پھینکنے والے ایک بھی ذمہ دار اہلکار کو کیفر کردار تک نہیں پہنچایا ہے اور نہ ہی کوسی خفیہ حراستی مرکز پر چھاپہ مارتے ہوئے وہاں سفاکانہ تشدد کے شکار لاپتہ افراد کو بازیاب کرایا گیا جب کہ اس کے برعکس کسی اہلکار یا حکومتی عہدیدار کو کوئی نشانہ نہیں بناتا ہے۔ اس کے نو آبادتی معاشی سیاسی،نظام اور انتظامی ڈھا نچے کی محافظ سیاسی و مذہبی جماعتیں و انسانی حقوق کے دعویدار وں کا سڑکوں ، گلیوں میں ہجوم امڈآتا ہے مگر لاپتہ سندھیوں بلوچوں کو تشددزدہ مسخ لاشوں کی برآمدگی کے پے درے پے رونما ہونے والے اندوہناک واقعات پر کسی کے کان پر جوں تک رینگتی نظر نہیں آتی ۔ وائس فارمسنگ پرسنز کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ نے سندھی وفد سے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سندھی بلوچ قوم پر سست کارکنوں و رہنماوں کو قتل وغارت گری کے واقعات اپنی دھرتی سے پیار کے جرم میں سزاد جارہی ہے۔اپنے پیاروں کی لاشیں اٹھانے والے لواحقین اور سیاسی سماجی حلقوں کا کہنا ہے کہ سیکورٹی وخفیہ ادارے جب اور جیسے چاہیں اٹھا کر غائب کردیتے ہیں اور پھر بعد میں وحیشیانہ تشدد کانشانہ بنا کر انہیں شہید اور لاشوں کو مسخ کرکے دور دراز علاقوں میں پھینک دیا جاتاہے۔ جب کہ بعض کو موقع پر ہی شہید کردیا جاتاہے۔ اس حوالے سے مئی جون 2015کے آخر اور پہلے ہفتے کے دنوں میں بلوچ باسیوں کیلئے کرب، الم اور وحیشانیہ پن کی ناقابل بیان دستان رقم کرگئے ،اس دوران جون میں بلوچستان دھرتی قلات کے لوگوں کا جیناء ناعہد کرنے والے لاپتہ بلوچ قوم پرست کارکنوں کی نو مسخ شدہ لاشیں ملی ہیں۔

Exit mobile version