Homeخبریںبلوچ طلبہ کو نظر زنداں کرنا نہ صرف علم دشمنی بلکے...

بلوچ طلبہ کو نظر زنداں کرنا نہ صرف علم دشمنی بلکے غیرانسانی عمل ہے جس کے خلاف اواز اٹھانا انسانی و اخلاقی ذمہ داری ہے ـ بلوچ اسٹوڈنٹس کونسل ملتان

ملتان ( ہمگام نیوز) بلوچ اسٹوڈنٹس کونسل ملتان کے ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ بلوچ اسٹوڈنس کونسل سرگودھا کے سابق جنرل سیکریٹری سراج نور بلوچ اور عارف ہمبل بلوچ سمیت تمام جبراً اٹھائے گئے بلوچ طلبہ و نوجوانوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتے ہیں ۔

واضح رہے کہ گزشتہ ایک ہفتے کے اندر بلوچستان کے مختلف علاقوں سے ایک درجن سے زائد بلوچ نوجوانوں کو بلا جواز و ثبوت کے جبراً لاپتہ کیا گیا ہے جن کی اکثریت طلبہ کی ہے ۔ سرگودھا یونیورسٹی میں زیر تعلیم نوجوان سراج نور کو گزشتہ روز انکے علاقے گریشگ خضدار سے ایک دوست سمیت غیرقانونی طورپر حکومتی اداروں کی طرف سے اٹھایا گیا ہے ۔ اس کے علاوہ تربت ، گوادر سمیت بلوچستان کے کئی مقامات سے دسیوں بلوچوں کی جبری گمشدگیاں اسی غیر انسانی فعل کا تسلسل ہیں ، پورے بلوچستان میں خوف و بے یقینی سی صورتحال ہے نوجوان طلبہ کیلئے تعلیم کے دروازے بند کرنے کے ساتھ ساتھ جینا بھی محال بنا دیا گیا ہے ۔

بلوچ اسٹوڈنٹس کونسل ملتان اپنے بلوچ طلبہ و بلوچ شہریوں کی بروقت رہائی کا مطالبہ کرتی ہے ، اور تمام قانون و انسانیت کے علمبرداروں سے ہم آواز ہوکر سراج نور بلوچ سمیت دیگر بلوچ لاپتہ طلبہ و شہریوں کی بازیابی کیلئے آواز اٹھانے کی استدعا کرتی ہے ۔

ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ وہ مشکل کی اس گھڑی میں بلوچ اسٹوڈنٹس کونسل سرگودھا و دیگرکوسلز کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑی ہے اور بلوچ طلبہ کی تعلیم و سلامتی کیلئے ہمہ وقت انکی جہد جاری رہے گی ۔

Exit mobile version