سه شنبه, اپریل 22, 2025
Homeخبریںبلوچ قوم اپنی آزادقومی تشخص کی بحالی کے لئے کوشاں ہیں۔بی ایس...

بلوچ قوم اپنی آزادقومی تشخص کی بحالی کے لئے کوشاں ہیں۔بی ایس ایف

کوئٹہ (ہمگام نیوز)بلوچ وطن موومنٹ بلوچستان انڈیپیندنس موومنٹ اور بلوچ گہار موومنٹ پر مشتمل الائنس بلوچ سالویشن فرنٹ کے مرکزی ترجمان نے اپنے جاری کئے گئے بیان میں شہید غفار لانگو شہید ملک نوراحمد قمبرانی شہید فیض مری شہید شفیع بلوچ شہید عزیز قلندرانی شہید لعل بخش بگٹی اورشہید ابراہیم صالح کو قومی آزادی کی جدوجہد میں والہانہ کردار اور قربانیوں پرخراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ بلوچ شہداء نے ریاست سے سمجھوتہ کرنے کے بجائے غلامی کی زندگی پر شہادت کو ترجیح دی ایسے بہادر سپوتوں کے نام تاریخ کے سنہرے اوراق میں انمٹ رہیں گے انہوں نے آزادی کے لئے جس سیاست کا انتخاب کیا وہی بلوچ قوم کی غلامی سے نجات کی سیاست اور جدوجہد ہے بلوچ قوم کی ترقی اور خوش حالی کی باتیں کرنے والے پارلیمنٹریں زاتی مراعات کے حصول کے لئے بلوچ قومی غلامی کو مضبوط کررہے ہیں جمہوریت کے دعوی کرنے والے بلوچ قوم کے جمہوری جدوجہد کو کچل رہے ہیں ریاست کے گماشتہ نام نہاد جمہوریت کے نام پر دنیا کو گمراہ نہ کریں نوآبادیاتی طاقتوں نے کھبی بھی کسی قوم کو ترقی نہیں دی بلکہ اپنے معاشی سیاسی اور فوجی مقاصد کے لئے ان کے زمین جغرافیہ اور وسائل کا استعمال کیا جو لوگ موجودہ غلامانہ حیثیت مین بلوچ قوم کو ترقی دینے کی بات کرتے ہیں وہ بلوچ قوم کو گمراہ کررہے ہیں انہیں بلوچ قوم کو دھوکہ دینے کا کوئی جواز نہیں بنتا بلوچ قوم اپنی آزادقومی تشخص کی بحالی کے لئے کوشاں ہیں جو کہ بین الاقوامی قوانین کے عین مطابق ہے ترجمان نے کہاکہ بلوچ قوم کو اپنی آزادی کی قانونی مطالبہ کے لئے انسانیت سوز اور وحشیانہ سلوک کا سامناہے 1948میں انسانی حقوق کی تحفظ کے لئے جو عالمی منشور تشکیل دیاگیاجس کی ہر شق آزادی برابری انصاف آزادی اظہار اور باوقار زندگی گزارنے کو یقینی بنانے کا بھر پور دفاع کرتاہے اسی عشرے سے بلوچ قوم کے خلاف جارحانہ کاروائیوں کا سلسلہ شدت اور تسلسل کے ساتھ جاری ہے بلوچ قوم کے ساتھ انسانیت سوز اور وحشیانہ سلوک اس کی نمایاں اور واضح مثال ہے بلوچ وطن پر تسلط کے دن سے لے کر آج تک ہزاروں بلوچوں کو بے دردی کے ساتھ شہید کیا گیاہے ہزاروں اب بھی لاپتہ ہے ہزاروں کی تعداد میں مہاجرت اور دربدر کی زندگی گزارنے پر مجبور ہے جنہیں اپنی ہی وطن مین مہاجر بنایا گیاہے اس سیاہ تاریخ کا ایک اور اضافہ اجتماعی قبریں ہیں ترجمان نے کہاکہ بلوچ قوم اور ریاست کے درمیان آزادی کے سوا کوئی تنازعہ نہیں جو لوگ اسے آزادی کے اصولی مطالبہ سے ہٹ کر پراکسی وار کے طور پر پیش کررہے ہیں وہ زمینی حقائق کو مسخ کرہے ہیںیہ ایک تاریخی حقیقت ہے کہ بلوچ وطن کا جبری الحاق کیا گیا اور اسے ایک فوجی گریژن میں بدل دیا گیا بلوچ قوم اپنے آزادی کے جائز مطالبہ کے لئے ریاست کے جارحیت کا سامنا کررہاہے کیا کوئی عظیم مقصد کے بغیر اس طرح آتش نمرود میں کود پڑسکتا ہے ضرورت اس امر کی ہے کہ عالمی برادری اقوام متحدہ اور تمام انسان دوست ادارے مل کر بلوچ قوم اور ریاست کے مابین آزادی کے معاملہ پر جاری تنازع کے تصفیہ کے لئے کردار ادا کرے جو ٹھوس اور بامعنی ہو اور یہ تصفیہ بلوچستان کی آزادی کے ایجنڈا پر مکمل کیا جائے جوخطے میں پائیدا ر امن کے قیام کے لئے ناگزیر ہو آزادی بلوچ قوم کے سیاسی معاشی اقتصادی اور تعلیمی مستقبل کا مسئلہ ہے اگر بلوچ قوم آزاد ہوجائے تو ان کی سیاسی اقتصادی اور ترقی و تعلیم کے راستہ کھل سکتے ہیں

یہ بھی پڑھیں

فیچرز