Homeخبریںجعلی مقابلے میں زیر تحویل جبری گُمشدگی کے شکار بلوچوں کی شہادت...

جعلی مقابلے میں زیر تحویل جبری گُمشدگی کے شکار بلوچوں کی شہادت قابض پاکستان کی جانب سے بلوچ نسل کُشی کا ثبوت ہے، مہذب دنیا بلوچ نسل کشی کو روکنے میں کردار ادا کرے: ایف بی ایم

کوئٹہ (ہمگام نیوز) فری بلوچستان مومنٹ نے اپنے جاری کردہ پریس ریلیز میں کہا ہے کہ پاکستان نے بلوچستان میں جبر اور استحصال کا بازار گرم کررکھا ہے۔ قابض پاکستانی فوج دنیا کے مسلمہ قوانین کی پرواہ کئے بغیر بلوچستان میں ہر مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والے افراد کو جبری گُمشدگی کا شکار بنا کر ان کو مہینوں یا سالوں بعد اپنی حراست میں شہید کرکے ان افراد کو مسلح مزاحمت کار ظاہر کرکے اپنے مکروہ عمل کو مقابلے کا نام دیکر ان کی مسخ شدہ لاشیں پھینک دیتا ہے۔

فری بلوچستان مومنٹ نے اپنے بیان میں مہذب دنیا پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ بلوچستان میں قابض پاکستان کے ہاتھوں بلوچ نسل کشی کو روکنے میں اپنا کردار ادا کرے۔ دنیا پاکستان کی بلیک میلنگ کی وجہ سے خاموش ہے اور ان کی خاموشی پاکستان کو شے دے رہا ہے کہ پاکستان خود کو ہر قانون سے مستثنیٰ تصور کرکے بلوچستان میں جنگی جرائم کا ارتکاب کررہا ہے۔

فری بلوچستان مومنٹ نے اپنے جاری کردہ بیان میں مزید کہا کہ عالمی برادری نے مشرقی تیمور اور کوسوؤ میں انسانی حقوق کی پامالیوں کا جس طرح نوٹس لیا اور مشرقی تیمور و سانتا کروز میں 199 لوگوں کے قتل عام پرپوری دنیا حرکت میں آئی اورانڈونیشا کی فوج اور ریاست کو جواب دہ کیا۔ ٹھیک اسی طرح کوسوؤ میں آدم جشاری اور اسکے خاندان کے قتل پر یوگوسلاویہ کے جنرلز کو جنگی جرائم کا سامنا کرنا پڑا، مشرقی تیمور اور کوسوؤ میں عالمی برادری نے مداخلت کرکے کوسوؤ کو یوگوسلاویہ اور مشرقی تیمور کو انڈونیشیا سے آزاد کروایا اسی طرح بلوچستان میں بھی قابض پاکستان کی ننگی جارحیت پر دنیا کو اپنی خاموشی توڑنا ہوگی۔ـ

فری بلوچستان موومنٹ نے اپنے جاری کردہ بیان میں مزید کہا کہ بلوچستان میں پاکستانی فوج مختلف حربوں کے ذریعے بلوچ قومی آزادی کی جدوجہد کو دبانے کی کوشش کر رہا ہے۔ اس میں جبری طور پر لوگوں کو گُمشدہ کرنے، مارو اور پھینک دو کے علاوہ اب پاکستانی فوج اور ایجنسیاں پہلے سے لاپتہ کئے گئے افراد کو جعلی مقابلوں میں مزاحمت کار کہہ کر ان کو قتل کر رہا ہے جو کہ بین الاقوامی قوانین کے مطابق جنگی جرائم کے دائرے میں شمار ہوتا ہے۔

فری بلوچستان موومنٹ نے مزید کہا کہ گزشتہ روز پاکستانی فوج کے ہاتھوں کے جعلی مقابلے میں شہید ہونے والے نو افراد میں سے اب تک سات کی شناخت ہوچکی ہے جو پہلے سے ہی پاکستانی فوج اور خُفیہ اداروں کی تحویل میں تھے۔ ان شناخت کئے گئے سات افراد میں زیادہ تر لوگوں کو کئی سال پہلے پاکستانی فوج نے جبری گُمشدگی کا شکار بنایا تھا۔ ان افراد کے لواحقین ان کی بازیابی کے لیے احتجاج بھی کر رہے تھے اور پاکستانی عدالتوں میں پیٹیشن بھی داخل کر کے تھے مگر بلوچستان میں پاکستانی قابض فوج کا ظُلم و جبر کی انتہا اس حدتک پہنچ چکی ہے کہ جعلی مقابلے میں مارے جانے والے لوگوں کے لواحقین تک کو احتجاج پر تشدد کا نشانہ بنایا جارہا۔ آج کا کوئٹہ اور پچھلے مہینے کا کراچی میں بلوچ خواتین پر ہونے والا قابل مذمت و نفرت تشدد اس بات کا واضح ثبوت ہیں جہاں پاکستان مقبوضہ بلوچستان میں اپنے انسانیت کے خلاف جرائم کو چُھپانا چاہتا ہے۔
ـ
ایف بی ایم نےاپنے بیان میں کہا کہ جب یوگوسلاویہ نے کوسوو میں آدم جشاری کو اس کے خاندان سمیت ماردیا جشاری کا مسلح مزاحتمکار ہونے کے باوجود اس قتل نے نیٹو اور امریکہ کے ایوانوں کو ہلا دیا تھا اور کوسوؤ میں بین الاقومی مداخلت سے کوسوؤ آزاد ہوا لیکن بلوچستان میں پاکستانی فوج اور ایجنسیوں کی طرف سے ہزاروں لوگوں کو جبری لاپتہ کرنے مارو اورپھینک دو کے ذریعے جبری گُمشدگی کے شکار افراد کو مار کر ان کی مسخ شُدہ لاشوں کو سڑکوں پر پھینکنے اور اب جعلی مقابلوں میں لاپتہ افراد کو مزاحمتکار کہہ کر مارنے کے باوجود دنیا بلوچستان کے حوالے سے کیوں خاموش ہے؟ کیوں بلوچستان میں پاکستانی فوج کی جانب سے منظم طریقے سے ہزاروں افراد کی لاشیں پھینکنے خضدار میں سینکڑوں کی تعداد میں لاشوں کا اجتماعی قبر سے برآمدگی جن میں شناخت کئے گیے افراد کو لوگوں کے سامنے پاکستانی فوج آواران سے پکڑ کر لے گئی تھی کے باوجود وہ کون سی وجوہات ہیں کہ دنیا کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگتی؟

فری بلوچستان موومنٹ سمجھتا ہے کہ عالمیبرادری اپنے مفادات کی خاطر پاکستانی فوج کی جانب سے بلوچستان میں بلوچ نسلی کشی کے حوالے سے خاموش ہے۔ وہ پاکستان کو چین اور روس سے دور رکھنے کےلیے بلوچ اور پشتون کے مسئلے کو چھیڑنے سے گریزاں ہے فری بلوچستان موومنٹ یورپ اور امریکہ سمیت تمام عالمی برادری سے امید کرتی ہے کہ وہ پاکستان کے بہکاوے اور بلیک میلنگ میں آنے کی بجائے بلوچستان میں پاکستان کے جنگی جرائم کا نوٹس لے کر عالمی قوانین کو امن فورس کے ذریعے لاگو کریں ـ
فری بلوچستان موومنٹ نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ بلوچستان میں پاکستانی پارلیمان پرست پارٹیاں اپنے مفادات اور ذاتی مراعات کی خاطر بلوچ جدوجہد کو کمزور کرنے میں پاکستان کے ساتھ ہاتھ اور دستانے کی طرح ہیں اور بلوچ قوم کو بھکانے کی خاطر بلوچوں کے دکھوں کا مداوا اس پاکستانی عدلیہ کے ذریعے کرنے کی باتیں کر رہا ہے جو بلوچستان میں پاکستانی فوج اور ایجنسیوں کے جرائم کو تحفط دے رہے ہیں
جن کی مدد سے پاکستان بلوچ نسل کشی کو منظم طریقے سے انجام دے رہا ہے اور پاکستان انہی پارٹیوں کی وجہ سے بلوچستان میں اپنے جنگی جرائم پر پردہ پوشی کرنے میں کامیاب ہورہا ہے۔

Exit mobile version