Homeخبریںخاران سے ایم فل کا طالب علم ثناء بلوچ پاکستانی فوج کے...

خاران سے ایم فل کا طالب علم ثناء بلوچ پاکستانی فوج کے ہاتھوں جبری اغوا

خاران (ہمگام نیوز) اطلاعات کے مطابق 11 مئی کو ایم فل کے طالب علم ثناء سیاپاد بلوچ کو پاکستانی فوج نے دن دھاڑے خاران کے علاقے جوژان سے جبری اغواء کر کے ایف سی کیمپ منتقل کردیا۔ ثناء بلوچ علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی اسلام آباد میں ایم فل کے طالب علم ہیں۔ یاد رہے چند روز قبل پاکستانی فوج نے دو بلوچ طالب علموں کو تربت سے بھی اغواء کیا تھا۔

تفصیلات کے مطابق ثناء سیاپاد بلوچ 2 دن قبل بروز سوموار 11 مئی 2020 کو سہ پہر کے وقت خاران کے علاقے جوژان سے لاپتہ ہیں ۔ ذرائع کے مطابق ثناء سیاپاد جوژان ندی میں نہا رہے تھے۔ علاقائی ذرائع و عینی شاہدین نے بتایا ہے کہ قریب ساڑھے 5 بجے ایف سی خاران لیویز کے ہمراہ اس مقام پر پہنچ کر ثناء بلوچ پر تشدد کر کے اغواء کرلیا اور ماورائے عدالت گھر والوں کو اطلاع دیئے بغیر ایف سی کیمپ منتقل کردیا۔ ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ رمضان میں جوژان ندی پر نہانے کیلئے معمول کے مطابق روزانہ لوگ آتے ہیں اور اس روز واقعے کے وقت وہاں چند اور لوگ بھی موجود تھے۔

ثناء بلوچ علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی اسلام آباد میں ایم فل کے طالب علم ہیں۔ اور اس وقت خاران کے واحد بلوچی ادبی ادارے نصیر کبدانی لبزانکی دیوان کے صدر بھی ہیں۔ یاد رہے ثناء بلوچ کا اغواء بلوچستان میں روشن خیالی اور اعلی تعلیم یافتہ بلوچ نوجوانوں کو غائب کرنے کی ریاستی پالیسی کا ایک دیرینہ تسلسل ہے۔ کیونکہ اس واقعے سے چند روز قبل بھی تربت سے بہاالدین زکریا یونیورسٹی اور اوتھل یونیورسٹی میں زیر تعلیم دو طالب علموں کو پاکستانی فوج نے اغواء کیا تھا۔

Exit mobile version