Homeخبریںزاہدان سینٹرل جیل میں ایک خاتون سمیت 12 بلوچ قیدیوں کی...

زاہدان سینٹرل جیل میں ایک خاتون سمیت 12 بلوچ قیدیوں کی اجتماعی پھانسی

 

زاہدان ( ہمگام نیوز) اطلاعات کے مطابق سوموار 6 جون کو طلوع آفتاب کے وقت ایرانی مقبوضہ بلوچستان کے مرکزی شہر زاہدان سینٹرل جیل کے اہلکاروں نے مغربی مقبوضہ بلوچستان کے عدالتی حکام کے حکم پر ایک خاتون سمیت 12 بلوچ قیدیوں کو “قتل” اور “منشیات” کے الزام میں پھانسی دے دی۔
ان قیدیوں کی شناخت، خصوصیات اور الزامات درج ذیل ہیں:
1- خواتین کے وارڈ سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون شہری “گورگیج” کے خاندان کے ساتھ جو کہ شہر زھک کے گاؤں کہک کی رہائشی ہے، جسے 2019 میں اپنے شوہر کے قتل کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا اور وہ تب سے اس جیل میں ہے۔ آج اسے پھانسی دی گئی ـ
محمد_ “محمد علی کہرازہی” ولد گل محمد، جو واش (خاش) کے رہائشی ہیں، کو 2019 میں “قتل” کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔
محمد_ “محمد عمر کہرازہی”، ولد گل محمد، جو واش کے رہائشی ہیں، کو 2019 میں اپنے بھائی محمد علی کے ساتھ “قتل” کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔
4- نصر آباد (زابل) سے 36 سالہ مہدی نصیری کو 2018 میں قتل کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔
5- دزاپ/زاہدان سے “عیسیٰ صفری” کو قتل کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔
6- دزاپ(زاہدان) سے “حمید اللہ پالیز” کو قتل کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔
دوزاپ سے 25 سالہ ابراہیم گلجائی کو 2019 میں “منشیات سے متعلق جرائم” کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔
دزاپ سے “جلیل گورگیج” کو 2019 میں “منشیات سے متعلق جرائم” کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا اور ابراہیم گورگیج کا مقدمہ بھی ہے۔
“نیصر محمدانی” ولد اسلم، جس کی عمر تقریباً 50 سال، شادی شدہ اور دزاپ/زاہدان شہر کے گاؤں گیابان کا رہائشی ہے، کو 2013 میں “منشیات سے متعلق جرائم” کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔
محمد_ “محمد نبی کبدانی” جسے ابراہیم گورگیج کے نام سے جانا جاتا ہے، ایک سنی عالم، شادی شدہ اور دزاپ سالٹ فیکٹری کے علاقے میں رہنے والے کو “منشیات سے متعلق جرائم” کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے ـ
“دستگیر گورگیج” ولد عید محمد کو زھک شہر کے جریکہ گاؤں سے، 2019 میں “منشیات سے متعلق جرائم” کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔

32 سالہ ابراہیم رخشانی ولد محمد عمر شادی شدہ، دزاپ کا رہائشی ہے 2019 میں منشیات فروشی کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا ـ
یہ بات قابل ذکر ہے کہ ان قیدیوں کو 5 جون بروز ہفتہ دزاپ( زاہدان) سنٹرل جیل میں قید تنہائی میں منتقل کیا گیا تھا تاکہ ان کی سزائے موت پوری کی جا سکے۔
واضح رہے کہ قابض ایران پھانسی کے بلوچ قیدیوں کو اپنی صفائی پیش کرنے اپنے الزامات غلط ثابت کرنے کے لیئے عدالتوں اور وکیلوں تک رسائی نہیں دیتا ہے ـ

Exit mobile version