Homeآرٹیکلزسانحہ مند دوکوپ کیا ہوا تھا اور آگے کیا کرنا چاہیے؟

سانحہ مند دوکوپ کیا ہوا تھا اور آگے کیا کرنا چاہیے؟

تحریر: بیورگ بلوچ

ھمگام آرٹیکل

بائیس فروری 2023 کو دن کے قریب ایک بجے بلوچستان لبریشن فرنٹ کے سرمچار دشمن فوج کے کیو آر ایف quick response force ایکس 51 برگیڈ پر مند کے علاقے دوکوپ اور موکندر کے درمیان حملہ کرکے 7 اہلکار ہلاک کرتے ہوئے زمہ داری اسی دن قبول کرتی ہے ۔

حملے کے اطلاع ملتے ہی تربت آئی ایس آئی ISI آفس تربت ایف سی ہیڈ کوارٹر سے انٹیلی جنس، نگرانی، اور جاسوسی (ISR) آپریشن شروع کرتی ہے اور جدید چینی ڈرون کی مدد سے وہ حملے کے بعد فرار ہونے والے سرمچاروں کو ٹریس کرتے ہوئے انکے راستے اور ٹھکانے تک پہنچ جاتی ہے اور 11 سرمچاروں کی نشاندھی کرلیتی ہے۔

ڈرون ٹیکنالوجی سے حاصل شدہ انٹیلیجنس معلومات پر دشمن فوج کی کمانڈ فوری طور 12 ٹیموں پر پر مشتمل کاونٹر انٹیلیجنس ٹیم تشکیل دیتی ہے اور رات بیت جانے پر صبح بی ایل ایف سرمچاروں کے ٹھکانے پرB CH4 سی ایچ 4 بی ڈرون کی مدد سے اسٹرائیک کرکے 6 سرمچاروں کو موقع پر شہید کرتا ہے اور دو زخمی ہوکر مقابلے کے بعد شہادت نوش فرماتے ہیں. بقیہ تین سرمچار جو ڈرون حملے میں محفوظ رہ جاتے ہیں وہ زمینی فوج کو چکمہ دیکر نکل جانے میں کامیاب ہوجاتے ہے ۔

اس پورے واقع میں دشمن فوج کو جدید جاسوسی و حربی ٹیکنالوجی یعنی ڈرون کی برتری حاصل ہونے کی وجہ سے کامیابی حاصل ہوتی ہے اس کی سبب یہ ہے کہ بلوچ سرمچار دشمن پر گھات لگا کر کامیاب حملہ تو کرتے ہیں لیکن معلومات نہ ہونے کی وجہ سے دشمن کے جدید ڈرونز کے نظروں سے اوجھل رہنے کے لیے کوئی احتیاطی اقدامات نہیں اٹھاتے جس وہ دشمن فوج کے ڈرون کے زریعے فوری ٹریک ہوجاتے ہیں۔ اور نقصان اٹھاتے ہیں ۔

سرمچاروں کے ہاتھوں کئی نقصانات اٹھانے کے بعد دشمن اب جدید ٹیکنالوجی حاصل کرچکی ہے، اب وہ اس جدید ٹکنولوجی سے ہر طرح فائدہ اٹھانے کی کوشش کریگی۔ اب بلوچ سرمچاروں کے پاس ایسا کوئی اسلح نہیں جو انکی جدید ٹکنولوجی کا توڑ ہوسکے۔ اس لئے اب دشمن پر گھات لگا کر حملہ کرنے سے پہلے اور بعد میں چند ضروری ہدایات نامہ اور احتیادی تدابیر کو فالو کرنا چاہیے۔

پہلا : آس پاس کے ماحول کے مطابق اپنے ہتھیاروں اور جسموں کو کیموفلاج رکھنا چاہیے اور دشمن فوج کی ڈرون نظر آنے کی صورت میں حرکت سے گریز کرنا چاہیے۔ اور کیموفلاج میں گہرے سبز رنگ کے آڈ سے خود کو چھپا جانا چاہیے جو کئی جدید کیمروں کے آرٹیفیشل انٹیلیجنس الگھورتھم کو چھکما دے سکتی ہے ۔

دوسرا : کھلی فضا میں دکھائی دینے سے گریز کیا جانا چاہیے اور ہمیشہ چھپاؤ اور خفیہ رہو کا استعمال کرنا چاہیے۔

تیسرا: جسمانی حرارت کو ڈھکنے کے لیے مائلر شیٹ کا استعمال کیا جانا چاہیے تاکہ تھرمل امیجنگ کیمرہ کو دھوکہ دیا جا سکے ۔

چوتھا : حملے کے بعد یا کسی بھی خطرے کے وقت نقل و حرکت کرتے ہوتے زیادہ سے زیادہ فاصلہ رکھنا چاہیے تاکہ ایک ہی زد میں تمام افراد نقصان نہ اٹھائیں ۔

پانچواں : نقل و حرکت کرتے وقت جم گھٹا ہوکر نقل و حرکت نہیں کرنا چاہیے بلکہ دو سے تین مختلف یونٹس میں منتشر ہوکر مختلف سمتوں سے مختلف جگہوں پر عارضی طور پر 48 گھنٹوں کے لیے الگ الگ قیام کیا جانا چاہیے تاکہ تمام ساتھی ڈرون طیاروں میں ایک ساتھ نقصان نہ اٹھائیں ۔

Exit mobile version