کوئٹہ (ہمگام نیوز)بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان گہرام بلوچ نے شہید حنیف بلوچ کو سرخ سلام اور مختلف حملوں کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا کہ اتوار کے روز پاکستانی فوج نے بی ایل ایف کی ایک موبائل ٹیم پر پروم اور بلیدہ کے درمیانی پہاڑیوں میں فضائی حملہ کیااور زمینی فوج اُتارے۔ قابض فوج سے لڑتے ہوئے حنیف بلوچ ولد مراد سکنہ بلیدہ نے مادر وطن کی دفاع کرتے ہوئے جام شہادت نوش کی۔ شہید کو بلوچ سرزمین کی خاطر بے لوث قربانی پر سرخ سلام اور خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔ اس جنگ میں سرمچاروں نے قابض کے کئی اہلکاروں کو ہلاک و زخمی کیا۔قابض فوج نے پروم و بلیدہ کے کئی علاقوں میں شیلنگ اور آپریشن کیاہے ۔ جس سے عام آبادی کی مال مویشیوں کو نقصان پہنچنے کی اطلاع ہے۔ ایک گاؤں سے ایک پیران سالہ شخص سمیت کئی لوگوں کو بھی اغوا کرکے پاکستانی فوج اپنے ساتھ لے گیا ہے۔ سرمچاروں نے اتوار کی شام مشکے کے علاقے لاکی میں پاکستانی فوج کی چیک پوسٹ پر دو بی ایم 12 فائر کئے۔جو چیک پوسٹ کے خیمے اور کمرے پر گرگئے۔ اس سے قابض فوج کو بھاری جانی و مالی نقصان ہوا ہے۔کولواہ کے علاقے مالار مچی میں پاکستانی فوج کے قافلے پر سرمچاروں نے پیر کے روز حملہ کر کے متعدد اہلکاروں کو ہلاک و زخمی کیا۔اس کے علاوہ 24 اپریل کو بالگتر کے علاقے بیرونٹ میں پاکستانی فوج پر راکٹ اور خود کار ہتھیاروں سے حملہ کرکے تین گاڑیوں کو نقصان اور کئی اہلکاروں کو ہلاک و زخمی کیا۔ یہ حملہ بی آر پی کے سرمچاروں کے ساتھ مشترکہ طور پر کیا گیا ۔ترجمان نے کہا کہ 23 اپریل کو سرمچاروں نے کیچ کے علاقے ہوشاپ سے ملٹری انٹیلیجنس (ایم آئی) کے تین اہلکاروں کو ہوشاپ آرمی کیمپ سے بازار چیک پوسٹ جاتے ہوئے گرفتار کیا۔ جن سے دو 9mm پستول اور علاقے کا نقشہ بھی برآمد ہوا۔ ان میں دو جاوید اختر ولد بشیر احمد اور نصیر احمد ولد بشیر احمد پاکستان کے شہر لاہور کے رہائشی تھے۔جبکہ عبدالرزاق ولد عبدالخالق سوات کے رہائشی تھا۔تفتیش کے دوران انہوں نے علاقے میں بلوچوں پر مظالم اور اقبال جرم کا اعتراف کیا ، اور علاقائی مخبروں کے نام اور نیٹ ورک فاش کئے،اقبال جرم کے بعد تینوں ریاستی اہلکاروں کو ہلاک کیا ۔ دیگر بلوچ دشمنوں کو جلد نشانہ بنائیں گے۔گہرام بلوچ نے کہا کہ پاکستانی فوج آبادیوں پر حملہ کر کے عام بلوچوں کو گرفتار کرنے کے ساتھ انکی لاشیں پھینک کر انھیں سہولت کار کا نام دے کر میڈیا میں گمراہ گن پروپیکنڈہ کر رہی ہے۔ایسے ہتھکنڈوں سے بلوچ قوم کو خوف زدہ نہیں کیا جا سکتا۔