Homeخبریںعمان کوسٹ گارڈ کے ہاتھوں حراست میں لیے گئے بلوچ شہری کی...

عمان کوسٹ گارڈ کے ہاتھوں حراست میں لیے گئے بلوچ شہری کی غیر یقینی صورتحال

زاہدان ( ہمگام نیوز) اطلاعات کے مطابق ایک بلوچ شہری جسے عمانی کوسٹ گارڈ نے مئی میں عمان کے ساحلی پانیوں سے حراست میں لیا تھا تاحال ان کی صورتحال کے بارے میں کوئی جانتا ـ
تفصیلات کے مطابق 5 مئی 2022 کو ایک بلوچ شہری کو عمان کے ساحل سے 50 میل دور عمانی کوسٹ گارڈ نے حراست میں لیا تھا اور ایک ماہ گزرنے کے بعد بھی وہ ابھی تک منظر عام پر نہیں لائے گئے ہیں ـ

مزید اطلاع کے مطابق اس بلوچ شہری کی شناخت 25 سالہ صدیق بلوچ ولد لشکری ہے جو کہ نیکشہر شہر کے گاؤں ہنزم کا رہائشی ہے ـ
بتایا جاتا ہے کہ اس بلوچ شہری نے مسافروں کو عمان پہنچانے کے لیے سیریک شہر سے ایک کشتی کرائے پر لی تھی۔

رپورٹ کے مطابق صدیق دو افغان شہریوں کی عمان منتقلی کے بعد واپس آرہے تھے کہ ساحل سے 50 میل دور عمانی کوسٹ گارڈ نے ان پر فائرنگ کردی۔

رپورٹ کے مطابق بلوچ شہری کو عمان کوسٹ گارڈ نے فائرنگ کے بعد ان کے ٹانگ پر گولی لگی ہے اور پانی میں گرا، جس کے بعد اسے گرفتار کرلیا گیا۔

ایک باخبر ذرائع کے مطابق “عمان کوسٹ گارڈ فورسز نے اس پر منشیات کی اسمگلنگ کا الزام لگایا ہے، جس میں دو افغان شہری 25 کلو گرام منشیات لے کر جا رہے تھے،”

ان کے خاندان والوں کا کہنا ہے وہ “اپنے خاندان کے ساتھ رابطے میں ہے صدیق نے بتایا کہ وہ اس منشیات کے بارے میں نہیں جانتا تھا اور اس نے دو افغان شہریوں کو بطور مسافر عمان کے ساحل پر منتقل کیا تھا”۔

Exit mobile version