Homeخبریںقابض ایرانی و پاکستانی افواج نے کُوھک سراوان میں مولوی عبدالغفار نقشبندی...

قابض ایرانی و پاکستانی افواج نے کُوھک سراوان میں مولوی عبدالغفار نقشبندی کے قتل کی سازش پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے ملاقات کی

سراوان (ہمگام نیوز) اطلاعات کے مطابق گزشتہ ہفتے، اتوار 5 جون کو کوہک سراوان میں آئی آر جی سی کی انٹیلی جنس فورسز اور پاکستانی فوج کے درمیان ایک میٹنگ ہوئی۔

 

بند دروازوں کے پیچھے منعقد ہونے والی اس ملاقات میں تیل کے کاروبار سے منسلک بلوچ تیلکش مزدوروں اور بلوچستان کے دونوں اطراف میں بلوچوں کی بقا کی جدوجہد میں اضافے اور مشترکہ محاذ آرائی کی ضرورت سمیت مختلف مسائل پر غور کیا گیا۔

 

باخبر ذرائع کے مطابق ملاقات میں شہر راسک کے جامع مسجد کے امام مولانا عبدالغفار نقشبندی کی خاص طور پر ذکر کی گئی ـ

 

آئی آر جی سی اور پاکستانی آرمی کے افسران نے یہ نتیجہ اخذ کیا ہے کہ ایسے شخص کی موجودگی دونوں ممالک کی سلامتی کے لیے خطرہ بن سکتی ہے، اس لیے انھوں نے اسے ہٹانے کا منصوبہ کو اہم ایجنڈے پر رکھا ۔

 

اس خبر کا اعلان کرتے ہوئے، رصد بلوچستان خبر رساں ادارے نے بلوچ عوام سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ اس مسئلے کے بارے میں انتہائی حساسیت اور مکمل آگاہی کے ساتھ کام کریں اور انٹیلی جنس سروسز کے منصوبوں کو ناکام بنائیں۔

 

واضح رہے کہ سابق سیاسی قیدی مولوی حافظ عبدالغفار نقشبندی نے مورخہ 27 مئی کو بروز جمعہ اپنی تقریر کے دوران پاکستانی فوج کے ہاتھوں بلوچوں کے قتل اور بلوچ خواتین پر تشدد کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور بلوچ قوم اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا۔ ان جرائم ( پاکستانی و ایرانی) کو روکنے کے لیے جدوجہد تیز کریں جبکہ انہوں نے ایرانی حکومت پر بھی کڑی تنقید کی اور ایرانی تیل کے کاروبار سے منسلک بلوچ تیلکش مزدورں اور بلوچ شہریوں پر فائرنگ بند کرنے کا مطالبہ کیا۔

Exit mobile version