Homeخبریںلاپتہ افراد ، شہداء کے بھوک ہڑتالی کیمپ کو 2118دن ہوگئے

لاپتہ افراد ، شہداء کے بھوک ہڑتالی کیمپ کو 2118دن ہوگئے

کوئٹہ ( ہمگام نیوز ) لاپتہ افراد ، شہداء کے بھوک ہڑتالی کیمپ کو 2118دن ہوگئے ، اظہار یکجہتی کرنے والوں میں وکلا ء برادری سول سوسائیٹی کے لوگوں نے بڑی تعداد میں لاپتہ افراد ، شہداء کے لواحقین سے اظہار ہمدردی کی اور بھرپور تعاون کا یقین دلایا اور انہوں نے کہاکہ بلوچ آبادیوں پر بہمانہ بمباری گھروں کو زندر آتش کرنا خواتی بچوں بوڑھوں سمیت نہتے بلوچوں کو وحیشانہ تشدد کا نشانہ بنا نا اور انہیں اٹھا کر غائب کرنا پھر ان کی تشدد زدہ لاشوں کو لواحقین کے حوالے کرنے کی بجائے ویرانوں میں پھینکنا اور بلوچ طلباء نوجوانوں سیاسی کارکنوں صحافیوں دانشوروں وکلاء ڈاکٹرز سمیت مختل شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والے بلوچوں کی ٹارگٹ کلنگ کرنا او دیگر بلوچ نسل کش اقدامات شامل ہے وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے وائس چیئرمین ما ما قدیر بلوچ نے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جون 2015بھی گزشتہ مہینوں کی طرح سرزمین بلوچ پر زندوں کے لہو کی لالی پھیلاتے ہوئے گزر رہاہے جون کے مخصوص دن دبند ، اسپلجنیمیں تباہ کن بمباری سے تباہی مچا ہی ، جس میں عزیز بخت زوجہ ندر محمد، خیبر بی بی ولد شاہ محمد ، منیر احمد، ولد نظر محمدعمر دس سال ،حاجرہ ولد شاہ محمد عمر پانچ سال، فرزندوں کو شہید کیا گیا اور کچھ آغواء کیا گیا جسنمیں زخم گل خاتون زوجہ شاہ محمد ، میر گل ولد جان بیگ،عمر دس سال یہ سلسلہ بربریت ابھی تک جاری ہے ۔ جن سرپرستی ڈیتھ اسکواڈ اور پارلیمانی ایجنٹوں کے سات مل کر چادر چاردیواری کی پامالی کرنا جوہان ، قابو، اود یگر علاقوں میں فورسز نے گھروں پر زمینی وفضائی حملہ کیا خواتین بچوں کو بلوچ ہونے کی سزا میں سخت بے عزت کرنے کی ساتھ کئی گھرون کو جلایا اور کئی بلوچ فرزندوں کو اغواء کیا گیا قلات سے نومسخ شدہ لاشیں پھینکیں ، جب کہ نا قابل شناخت اور انتہائی خستہ حال میں تھی جن پر ایسا کیمکل ڈالا گیا گیا تھا جن کا چہر ہ مسخ ہوچکے تھے ۔ لاپتہ بلوچ اغواء شدہ بلوچوں کو دور کرکے ٹھکانے لگانے کا سلسلہ شروع کیا ۔ دوسری جانب صوبائی حکومت کی جانب سے خفیہ ادارے کے ترجمانی کرنا کہ بلوچستان میں سب ٹھیک ہے۔ ور یہاں کوئی آپریشن اور اغواء مسخ شدہ لاشیں نہیں مل رہی ہیں۔ 

Exit mobile version