Homeخبریںلاپتہ بلوچ اسیران ،کے بھوک ہڑتالی کیمپ کو2308دن ہوگئے

لاپتہ بلوچ اسیران ،کے بھوک ہڑتالی کیمپ کو2308دن ہوگئے

کوئٹہ ( ہمگام نیوز ) لاپتہ بلوچ اسیران شہداء کے بھوک ہڑتالی کیمپ کو 2308 دن ہوگئے اظہار یکجہتی کرنے والوں میں بلوچستان نیشنل پارتی کے مرکزی عہدیدار میر سعید احمد کرد نے لاپتہ افراد شہداء کے لواحقین سے اظہار یکجہتی کی اور بھر پور تعاون کا یقین دلایا ۔ انہوں نے کہاکہ بلوچ قومی تشخص کی بحالی اور بلوچستان پر نوآبادیاتی تسلط خاتمہ چاہتے ہیں اس کے لئے نہ صرف اٹھاو مارو اور پھنکوں پالیسی اختیار کی گئی ہے بلکہ طلباء نوجوانوں صحافیوں وکلا ڈاکٹروں سیاسی کارکنوں و رہنماوں دانشور وں انسانی حقوق کے کارکنوں اور دیگر شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والے بلوچوں کی براہ راست ٹارگٹ کلنگ بھی کی گئی اس حوالے سے خضدار سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے اس علاقے کو تختہ مشق بنا نے کا ایک سبب یہ بھی ہوسکتا ہے کہ خضدار کو بلوچ تہذیب و ثقافت میں تاریخی طورپر ایک نمایا ں مقام حاصل ہے اور سیاسی طورپر یہ بلوچ تحریک کا ہر مزاحمتی ابھار میں اہم مرکز رہاہے جبکہ تمام بلوچ علاقوں کے تقریبا و سط میں واقعہ ہونے کے باعث مستقبل میں یہ بلوچ ریاست کے صدر مقام کا درجہ بھی حاسل کر سکت اہے اس کے علاوہ ماضی قدیم سے لیکر اب تک یہ شہر اہم تجارتی گزر گا بھی ہے وائس فار مسنگ بلوچ پرسنز کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ نے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ مسنگ پرسنز کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ نے وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ بلوچ قوم کس سے انصاف کی توقع رکھے اور کیوں رکھے ۔ ایسی صورت میں بلوچ قوم کے پاس انصاف کے حصول کا واحد راستہ بین الااقوامی برادری سے رجوع کرنے کا رہ گیا ہے بین الاقوامی سطح پرامن انصاف اور قوموں کے حقوق کی داعی قوتوں نے بلوچ نسل کشی پر بار ع اور آواز بلند کی ہے سانحہ توتک پر بھی عالمی ضمیر خاموش نہیں رہا جس کی گونج اقوام متحدہ سمیت امریکہ ، یورپ کے بعض سیاسی سماجی اور عوامی اداروں میں سنادی ۔ اور بین الااقوامی میڈیا نے بھی بلوچ نسل کشی کے اس سفاک واقعہ کو دنیا کے سامنے لانے میں اہم کردار ادا کیا جہاں پاکستانی میڈیا نے کردار کا تعلق ہے تو وہ سب کے سامنے ہے بلوچوں کے لاپتہ کرنے اجتماعی قبروں آپریشنوں واقعہ کو پاکستانی میڈیا نے بے دلی سے رپورٹ کیا مگر یہ رپوٹنگ بھی ریاستی قوموں کی ہدایت کے تابع نظر�آتی ہے اور محض ایک عام سے خبر کے طورپر پیش کی جاتی ہے میڈیا نے واضح جانبدار نہ کردار ادا کرتے ہوئے اس جنگی جرم پرپردہ ڈالنے کی حتی المقدر کوش کی جوا اس کے نزدیک قوتوں یا ملکی مفاد کے عین مطابق ہے حالانکہ اس امرسے میڈیا بھی واقف ہے ۔

Exit mobile version