Homeخبریںمشکے میں ریاستی فورسز آپریشن مذمت کرتے ہیں .بی این ایم.

مشکے میں ریاستی فورسز آپریشن مذمت کرتے ہیں .بی این ایم.

کوئٹہ (ہمگام نیوز )بلوچ نیشنل موؤمنٹ کے مرکزی ترجمان نے مشکے میں قابض ریاستی فورسز کی آپریشن کی شدید الفاظ میں مزمت کرتے ہوئے کہا کہ فورسز نے آبادی پر دھاوا بول کر طالب علم محراج بلوچ کو شہید اورایک خاتون نور ملک کو زخمی کرنے کے ساتھ بی بی نور ملک کے دس سالہ بیٹے ضمیر بلوچ،جلیل بلوچ اور انکے شوہر اللہ بخش کو اغوا کر نے کے ساتھ،شیرا ولد عید محمد،شریف ولد عید محمداور دیگر پانچ افراد کو بھی اغوا کر کے غائب کر دیا،مرکزی ترجمان نے شہید معراج کو سرخ سلام پیش کرتے ہوئے کہا کہ نام نہاد پارلیمانی جماعتوں اور انکے مقامی ڈیتھ اسکواڈ کی مشترکہ بلوچ کش پالسیاں عالمی انسانی قوانین کے مُنہ پر طمانچہ ہیں،ترجمان نے کہا کہ قابض ریاستی فورسز نے علی الصبح مشکے کے علاقے کوہ سفید میں آبادی پر اچانک حملہ کر کے شدید فائرنگ کی اور گھروں میں لوٹ مار کے ساتھ خواتین کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا اور گھروں کو جلایا،فورسز کے ہاتھوں غائب ہونے والے فرزندوں کی جانوں کو شدید خطرات لائق ہیں اس لیے کہ قابض فوج کی نئی حکمت عملی جس کے تحت معصوم بلوچوں کو گھروں سے اغوا کرنے کے بعد انکی مسخ لاشیں پھینک کر جعلی مقابلوں کا ڈرامہ اب بلوچ قوم کے لیے نئی بات نہیں رہی،اسی طرح چند روز قبل مقبوضہ بلوچستان کے علاقوں ،قلات،مستونگ،اسپلنجی،قابو،دشت و گرد نواع میں ریاستی فوج نے سول آبادی پر حملوں کے بعد درجنوں افراد کو اغوا کیا اور پھرتیس کے قریب لاشوں کو مسخ کر کے جعلی مقابلوں کا نام دیا اسی طرح گزشتہ ماہ کے آخر میں مشکے گورجک سے سیاسی کارکنوں کو اغوا کر کے انکی لاشیں پھینکی گئیں اور فوجی ترجمان نے مقابلے کا ڈرامہ رچا کر انسانی حقوق کی تنظیموں کے آنکھوں میں دھول جھونکنے کی کوشش کی۔مرکزی ترجمان نے کہا کہ قابض ریاستی فوج کی بلوچ اجتماعی نسل کشی میں پارلیمانی اور پاکستانی آئین پر تکیہ کرنے والے برابر کے شریک ہیں۔

Exit mobile version