Homeخبریںپانچ سو افراد کے نعشوں بارے کوئی ایکشن نہیں لیا گیا تو...

پانچ سو افراد کے نعشوں بارے کوئی ایکشن نہیں لیا گیا تو ہم اپنے آئندہ لائحہ عمل تیار کرکے اس کے خلاف ایک بھرپور تحریک کا اعلان کریں گے۔ بی وائی سی

کراچی ( ہمگام نیوز) بلوچ یکجہتی کمیٹی کراچی کے ترجمان نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ملتان کے نشتر ہسپتال میں 500 سے زائد نامعلوم افراد کے لاشیں ملی ہیں۔ یہ نعشیں ہسپتال کے چھت پر پائی گئی ہیں۔ ان نعشوں کے لباس بیشتر قمیض شلوار ہیں اور بیشتر شلواریں بلوچوں کے روایتی لباس اور شلواروں کی طرح بڑے اور وسیع ہیں اس لئے یہ گمان ہوتا ہے کہ یہ نعشیں جبری طور پر گمشدہ کئے گئے بلوچوں کے ہیں۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ کہ اس سے پہلے بھی کئی مرتبہ بلوچوں کی اس طرح اجتماعی نسل کشی کی گئی ہے اور مجموعی قبروں میں دفنایا گیا ہے ، جس کی زندہ مثال توتک کی اجتماعی قبریں ہیں۔ اس لئے اس بات کا گمان ہوتا ہے کہ یہ بھی اسے طرح کی ایک اور مجموعی نسل کشی کی ہے اور یہ لاپتہ افراد ہیں جن کو قتل کیا گیا ہے۔

ہم سپریم کورٹ سے یہ مطالبہ کرتے ہیں کہ اس معاملے کی مکمل اور بھرپور تحقیقات کا حکم دیا جائے اور ان لاشوں کا ڈی۔این۔اے ٹیسٹ کیا جائے۔ اس کے ساتھ ساتھ ہم انسانی حقوق کے اعلیٰ اداروں سے بھی مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس معاملے کو سنجیدگی سے غور و خوض کریں۔

ہم امید کرتے ہیں کہ اس معاملے کی مکمل تحقیقات کی جائے گی۔ بصورت دیگر اس معاملے پر کوئی ایکشن نہیں لیا گیا تو ہم اپنے آئندہ لائحہ عمل تیار کرکے اس کے خلاف ایک بھرپور تحریک کا اعلان کریں گے۔

Exit mobile version