Homeخبریںپاکستان ایک غیر ذمہ دار ایٹمی قوت ہے امریکی صدر بائیڈن کا...

پاکستان ایک غیر ذمہ دار ایٹمی قوت ہے امریکی صدر بائیڈن کا بیان دیر آید درست آید کے مترادف ہے ـ حیربیار مری

لندن ( ہمگام نیوز ) فری بلوچستان موومنٹ کے سربراہ بلوچ قوم دوست رہنما حیربیار مری نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن کی پاکستان کے حوالے سے بیان اس بات کا عندیہ ہے کہ اب امریکی سیاستدان اس خودفریبی سے باہر آرہے ہیں کہ پاکستان امریکہ کا اتحادی یا دوست ملک ہے۔ پاکستان نے ہمیشہ امریکہ کو اتحاد کے نام پر دھوکہ دیا اور امریکی اسلحہ اور پیسہ امریکہ کے خلاف استعمال کرتا رہا۔
امریکہ کی جانب سے دی ہوئی فوجی امداد جن میں جنگی ہیلی کاپٹر اور جدید ترین جنگی جیٹ بھی شامل ہیں جنیہں کئی دہائیوں سے بلوچ عوام کے خلاف بھی استعمال کرتے رہے۔ پاکستان کی اسی ڈبل گیم کی وجہ سے افغانستان میں امریکہ کو شکست ہوئی۔ پاکستان نے امریکی پالیسیوں کو ناکام کروانے کے لیے ہزاروں کی تعداد میں اپنی پروکسیز کے ذریعے بلوچستان اور دیگر علاقوں میں نیٹو ٹینکرز جلائے اور ان کے سامان کو لوٹ کر پاکستان بھر میں سرعام فروخت کروایا۔
پاکستان نے روز اول سے اپنے فطرت کے مطابق امریکہ کا اتحادی بن کر اس کے منصوبوں کو ناکام بنایا اور اب امریکی صدر کی طرف سے پاکستان کو غیر ذمہ دار ایٹمی ملک قرار دینا نہ صرف بلوچ قوم کی اس موقف کی تائید ہے کہ پاکستان ایک غیر ذمہ دار اور خطرناک ملک ہے بلکہ یہ اس بات کا بھی عندیہ ہے کہ اب امریکہ ہمارے خطے کی سیکورٹی کے حوالے سے خود فریبی سے نکل کر حقیقیت پسندی کی جانب گامزن ہے۔

حیربیار مری نے بیان میں مزید کہا کہ پاکستان فوج کی وجہ سے ایران امریکہ سمیت عالمی دنیا کے لیے ایک سردرد بن چکا ہے۔ ایرانی جوہری پروگرام سے متعلق پاکستان کے ایٹمی سائنسدان عبدالقدیرخان کے کردار کو نظرانداز نہیں کیا جاسکتا ـ
مغربی جمہوری ممالک کی طرف سے پاکستان کی مدد کرنا اپنے ہی پاؤں پر کلہاڑی مارنے کے مترادف ہے۔ یہ بات ایک واضح اور تصدیق شدہ حقیقت ہے کہ پاکستانی فوج کی سرپرستی میں ایٹمی سائنسدان عبدالقدیر نے ایران کی جوہری پروگرام کی بنیاد رکھنے میں ایک اہم کردار ادا کیا تھا۔

حیربیار مری نے کہا کہ پاکستان جیسا ملک پیسے کے لیے سب کچھ کر سکتا ہے پاکستان میں سب کچھ بکتا ہے چاہے وہ پاکستانی وزیراعظم ہاوس کے آڈیوز ہوں یا ایٹمی راز ہوں، پاکستان نے ایٹم بم بنانے کے ڈیزائن اور پرزہ جات ایران لیبیا اور دیگر ممالک کو بیچے ہیں پاکستان پیسے کے لیے ایٹمی ہتھیاروں کو انتہا پسندوں کے ہاتھوں بیچنے سے بھی گریز نہیں کرے گا ـ

بیان میں مزید کہا گیا کہ یہی باتیں ہم بحیثیت بلوچ دسیوں سال سے دہراتے ہوئے آرہے ہیں اور دنیا کو آگاہ کرنے کی کوشش کرتے رہے ہیں کہ پاکستان اپنی موجودہ ایٹمی پروگرام کے ساتھ پوری دنیا سمیت بالخصوص بلوچ اور پشتون قوم کی وجود کے لیے بھی ایک خطرہ ہے اور پاکستان نے اپنی ایٹمی ہتھیار بھی مقبوضہ بلوچستان کی سرزمین پر آزمائے جس کا نتیجہ بلوچ سرزمین پر تابکاری کی شکل میں بلوچ قوم بھگت رہی ہے جہاں مخلتف جلدی اور کینسر جیسے موذی امراض عام ہیں۔
ہم ایرانی اور پاکستان مقبوضہ بلوچستان کے بلوچ عوام سے امید رکھتے ہیں کہ وہ دونوں جانب ایک دوسرے کے دست و بازو بن کر اپنی سرزمین کو پاکستان اور ایران جیسے مذہبی انتہا پسند قابضین کی چنگل سے چھڑانے کے لیے کردار ادا کریں گے ہمیں بحیثیت ایک قوم متحد ہو کر اپنی سرزمین کی آزادی کے لیے جدوجہد کرنا ہے میں بلوچ قوم کے ساتھ اپنے اس عزم کو دوبارہ دہراتا ہوں کہ میں آخری دم تک دونوں قابضین کے خلاف بلوچ قومی آزادی کی جدوجہد میں کھڑا رہونگا۔
ہم قابض کی بنائی ہوئی ایرانی اور پاکستانی بلوچستان جیسی اصطلاح کی بھی سختی سے نفی کرتے ہیں اور یہ اصطلاح بلوچ قوم کی تاریخ، شناخت اور جدوجہد آزادی کی تسلسل میں خلل ڈالنے کے مترادف ہے ـ
ہم انھیں یہ بھی بتانا چاہتے ہیں کہ بلوچ سرزمین ایک وحدت ہے اور بلوچستان کو انگریز نے اپنی مفادات کی تکمیل کے لیے تقسیم کرکے ایران اور پاکستان کے زریعے قبضہ کروایا ہمارے لیے ایران اور پاکستان دونوں یکساں بلوچستان پر قابض ہیں اور ان کے خلاف بلوچ قومی آزادی کی جدوجہد بالکل جائز ہے اور بلوچ قومی آزادی کی جدوجہد اور بعد از آزادیِ بلوچستان بلوچ قومی سیاست میں شمولیت کا حق ہرطبقہ فکر کو یکساں طور پر حاصل ہے اس شق کو بلوچستان لبریشن چارٹر میں بھی واضح طور پر شامل کیا گیا ہے اور اس وقت بھی بلوچستان کے تمام طبقہ فکر کو ایک ساتھ بلوچ بن کر بلوچ قومی جدوجہد آزادی کے لیے کام کرنا ہوگا ـ

Exit mobile version