بدھ, جون 26, 2024
ہومخبریںپاکستان بلوچستان میں مذہبی فرقہ واریت کو تقویت دے رہا ہے :...

پاکستان بلوچستان میں مذہبی فرقہ واریت کو تقویت دے رہا ہے : بی این ایم

کوئٹہ( ہمگام  نیوز)بلوچ نیشنل موومنٹ کے مرکزی ترجمان نے کہا کہ پاکستانی ریاست کی سرپرستی میں بلوچستان میں مذہبی فرقہ واریت اور مذہبی انتہا پسندی کو تقویت دی جارہی ہے۔ کل کوئٹہ میں عالمی مطلوب دہشت گرد حافظ سعید کا جلسہ عام اور سرکاری پروٹوکول اس کی ایک اور واضح ثبوت ہیں۔ ممبئی جیسے کئی حملوں میں مطلوب شخص کو مزید اسٹیج فراہم اور تجدید کرنے کیلئے مختلف ناموں سے اِنہیں منظر عام پر لایا جارہا ہے۔ بلوچ ایک پرامن اور سیکولر قوم ہے، ہماری سرزمین پر صدیوں سے مختلف قوم اور مذاہب آزادانہ طور پر رہ کر اپنی ہر طرح کی رسوم و روایات میں آزاد رہے ہیں۔ بلوچستان پر جبری قبضے کے بعد پاکستان نے بلوچ تحریک کو کمزور کرنے کیلئے اپنے پالے ہوئے مختلف مذہبی انتہا پسندوں کو بلوچستان میں آباد کرکے برداشت اور روا داری کی فضاء کو پراگندہ کرنے کی کوشش کی۔ جس میں ہزاروں ذکری، شیعہ، عیسائی اورہندوؤں کو سرکاری مشینری کے ذریعے قتل کیا گیا، جو اب بھی جاری ہے۔ ترجمان نے کہا کہ وقفہ بہ وقفہ حافظ سعید اور اُس جیسے دہشت گردوں کو کوئٹہ بلا کر بلوچستان کے لوگوں کے اذہان میں دہشت گردی اور عدم برداشت کی فضا پیدا کرنا ہے۔ کوئٹہ و گردو نواح میں لشکر جھنگوی، لشکر طیبہ اور داعش کے کیمپ بھی ریاستی سرپرستی میں سرگرم ہیں۔ حال ہی میں پنجگور کے علاقے گچک میں داعش کے دو کیمپ قائم کئے گئے ہیں اور ساتھ ہی گچک میں ذکریوں کی عبادت گاہوں پر حملے بھی کرائے گئے ہیں۔ حملے میں استعمال ہونے والی گاڑیوں پر داعش کے جھنڈے نصب تھے اور چشم دید گواہوں نے انہیں فوجی کیمپ میں داخل ہوتے دیکھا ہے۔ آواران جھاؤ اور پنجگور کچک میں داعش اور مسلح دفاع مذہبی واریت پھیلانے اور بلوچ آزادی پسندوں کو قتل کرنے میں پاکستان آرمی کے شانہ بشانہ کام کر رہے ہیں۔ اس طرح عالمی دہشت گرد تنظیم اور افراد کو قابض ریاست نے بلوچستان میں سرگرم کیا ہے۔ اور بلوچ قوم ان کے خلاف نبرد آزما ہے۔ عالمی طاقتوں کو مزکورہ دہشت تنظیموں کے خلاف بلوچ قوم کی مدد کی مدد کرنی چاہئے۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز