Homeخبریںپاکستان میں امریکی نیوزویب سائٹس کی بندش پر ہمارے شدید تحفظات ہیں:امریکی...

پاکستان میں امریکی نیوزویب سائٹس کی بندش پر ہمارے شدید تحفظات ہیں:امریکی محکمہ خارجہ

واشنگٹن (ہمگام نیوز ڈیسک) میڈیا زرائع کے مطابق پاکستان میں امریکی نیوز ویب سائٹس کی بندش کے حوالے سے پشتون تحفظ موومنٹ کے جلسوں اور اجتماعات کی کوریج پر پاکستان میں غیر اعلانیہ پابندی عائد ہے۔ پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا پر پی ٹی ایم سے متعلق خبروں کو نظر انداز کیا جا رہا ہے ۔ وائس آف امریکہ کی اردو اور پشتو کی ویب سائٹس کی پاکستان میں بندش پر اپنے ردعمل میں امریکہ کے محکمہ خارجہ کی ترجمان نے کہا ہے کہ ہمیں حکومت پاکستان کی جانب سے وائس آف امریکہ کی اردو اور پشتو سروسز کی ویب سائٹس کو بلاک کرنے پر شدید تحفظات ہیں۔ ہم پاکستان کی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اظہار رائے کی آزادی سے متعلق اپنی بین الاقوامی قانونی ذمہ داریوں کا احترام کرکے بند کی جانے والی ویب سائٹس کو فی الفور کھول دے۔وائس آف امریکہ کی ڈائریکٹر ایمینڈا بینیٹ نے اس حوالے سے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ اردو اور پشتو زبانوں میں خبریں اور معلومات پاکستان کے عوام تک پہنچنے میں بندش کی حالیہ کوششوں پر ہمیں پریشانی ہوئی ہے۔ وائس آف امریکہ کی اردو ویب سائٹ جزوی یا کلی طور پر دسمبر کے شروع سے بلاک کیا گیا ہے جبکہ وائس آف امریکہ کی دیوا ( پشتو زبان کی سروس) کی ویب سائٹ اکتوبر کے آخر سے بند ہے۔ایمنڈا کے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ویب سائٹس بلاک کرنے کی حالیہ کوششوں کے باوجود ہم اردو کے پروگراموں کے لیے وی او اے سے منسلک ایک ٹیلی وژن اسٹیشن اردو اور ڈیوا سروس کے لیے ریڈیو، سیٹلائٹ اور سوشل میڈیا پلیٹ فارموں پر بدستور موجود ہیں جن میں ٹوئیٹر، فیس بک، انسٹاگرام اور یو ٹیوب شامل ہیں۔اس سے قبل وائس آف امریکہ کے اسلام آباد بیورو نے اپنے ایک رپورٹ میں انٹیلی جینس ذرائع حوالے سے نام پوشیدہ رکھنے کی درخواست کی تھی، بتایا تھا کہ وائس آف امریکہ کی ویب سائٹس کو بند کرنے کی وجہ پشتون تحفظ موومنٹ کو کوریج دینا تھا۔ اس گروپ کے پاکستان کی فوج کے ساتھ تعلقات کشیدہ ہیں۔اس سے قبل پاکستان کے وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے الزام لگاتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ یہ ویب سائٹس جھوٹی اور جانبدارانہ رپورٹنگ پر بند کی گئی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ان ویب سائٹس پر غیر جانبداری کے تقاضوں کو نظرانداز کرتے ہوئے ایک خاص نقطہ نظر کی تشہیر کی جا رہی تھی بقول ان کے ہمارے ملک میں اور بھی بہت کچھ ہو رہا ہے.حالیہ دنوں میں ان صحافیوں کے خلاف مقدمے درج کرنے کا سلسلہ شروع کر دیا گیا ہے کہ جو پی ٹی ایم کی ریلیوں کی کوریج کرتے ہیں جس کی تازہ ترین مثال ریڈیو فری یورپ کے مشال ریڈیو کے صحافی سیلاب محسود اور ایک مقامی ٹیلی وژن کے رپورٹر ظفر وزیر ہیں جنہیں پولیس نے پی ٹی ایم کے 20 دوسرے سیاسی کارکنوں کے ساتھ ڈیرہ اسماعیل خان کی ہفتہ کے روز ہونے والی احتجاجی ریلی میں ریاستی اداروں کے خلاف نعرے لگانے اور تشدد پر اکسانے والوں میں نامزد کیا ہے۔

Exit mobile version