Homeخبریںپاکستان و ایران نے بلوچستان میں ظلم و ستم کا بازار...

پاکستان و ایران نے بلوچستان میں ظلم و ستم کا بازار گرم کر رکھا ہے ،ایف بی ایم

برلن (ہمگام نیوز ) فری بلوچستان موومنٹ کے زیر اہتمام جرمنی کے شہر براؤنشویگ میں 3 روزہ آگاہی و احتجاجی مہم کامیابی سے آج اختتام پزیر ہوا۔ اس آگاہی و احتجاجی مہم کے آخری روز ایک ریلی بھی نکالی گئی جو براؤنشویگ سینٹرل اسٹیشن سے شروع ہوئی اور شہر کے مختلف مصروف شاہراؤں سے ہوتی ہوئی ہرزوگ کارل کے مقام پر آکر ایک احتجاجی مظاہرے میں تبدیل ہوگئی۔

مجموعی طور پر اس 3 روزہ آگاہی مہم میں بلوچستان میں قابض افواج کے مظالم کی نشاندہی کرنے اور انسانی حقوق کی صورتحال کے متعلق ہزاروں کی تعداد میں پمفلٹ تقسیم کئے گئے۔ آج کے احتجاجی ریلی میں شرکاء نے بینر اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر قابض ایران و پاکستان کے افواج کی بلوچستان پر جبری قبضے اور بلوچ قوم پر مظالم کے خلاف مختلف نعرے درج تھے اور تصویروں کے ذریعے بلوچستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی نشاندہی کی گئی ہے۔

مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ اس وقت پاکستان و ایران نے مشرقی و مغربی بلوچستان میں ظلم و ستم کا جو بازار گرم کر رکھا ہے وہ مہذب دنیا کے چہرے پر ایک بدنما و بدصورت داغ ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ جو لوگ و ادارے اپنے آپ کو انسانی حقوق کے محافظ اور چیمپئین قرار دیتے ہیں ان کو بلوچستان میں ہونے والے مظالم اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں نظر نہیں آتیں جہاں آئے روز قابض افواج بلوچ فرزندوں کے اغواء اور شہادت میں ملوث ہیں لیکن افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ جو یہ سب روکنے کے ذمہ دار ہیں وہ اپنی ذمہ داریوں سے غافل ہیں اور اس حوالے سے کوئی ٹھوس اقدام سامنے نہیں آیا۔

مقررین نے مزید کہا کہ 10 دسمبر کا دن اقوام متحدہ کی طرف سے انسانی حقوق کا دن نامزد کیا گیا ہے جو ہر سال انسانی حقوق کے دن کے طور پر منایا جاتا ہے۔ آج کے دن کا مقصد دراصل ان لوگوں کی آواز بننا ہے جو انسانی حقوق کی پامالیوں اور خلاف ورزیوں کا شکار ہیں لیکن بلوچستان کو لیکر اس سنگین صورتحال پر جو رویہ رکھا جارہا ہے وہ نہایت افسوس ناک اور باعث تشویش ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ بلوچ حقوق انسانی حقوق ہی نہیں ہیں جن کی شدید نوعیت کی خلاف ورزی بھی کسی کو نظر نہیں آتی۔

آخر میں مقررین نے اس مظاہرے کے توسط سے مہذب دنیا اور ذمہ دار اداروں کو ان کی ذمہ داریوں کی یاد دہانی کراتے ہوئے کہا کہ ہماری آواز بنیں اور ہمارے بنیادی حق آزادی حاصل کرنے کی جدوجہد میں ہمارا ساتھ دیں تاکہ عالمی قوانین کی روشنی میں بلوچ قوم کو بھی اپنے بنیادی حق آزادی حاصل ہو اور بلوچ قوم کوبھی ایک آزاد فضا میں سانس لینے کا موقع مل سکے۔

Exit mobile version