Homeخبریںپنجگور بارڈر بندش کے کیخلاف شٹرڈاون ہڑتال

پنجگور بارڈر بندش کے کیخلاف شٹرڈاون ہڑتال

پنجگور (ہمگام نیوز) اطلاعات کے مطابق پنجگور آل پارٹیز شہری ایکشن کمیٹی انجمن تاجران کمیٹی پنجگور آٹوز گیراج اور بارڈر زمباد یونین کی کال پر پاک ایران بارڈر کے کاروبار کو محدود کرنے کے خلاف دوسرے روز بھی شہر میں مکمل شٹر بند ہڑتال تمام چھوٹی بڑی مارکٹیں ہوٹل ںنک بندرہے تفصیلات کے مطابق پنجگور کے آل پارٹیز انجمن تاجران کمیٹی آٹوز گیراج یونین زمبار یونین کی کال پر پاک ایران سرحد جیرک بارڈرپر نئی پابندیوں ٹوکن سسٹم کے۔

خلاف زبردست احتجاج اور شٹرڈاون ہڑتال کی گئی جس کی وجہ سے شہر کی تمام مارکیٹ بنک اور بازاربند رہے شہریوں نیحبیب بنک چوک پر مظاہرہ کیا اور حکومت سے ٹوکن سسٹم ختم کرنے کا مطالبہ کیا آل پارٹیز میں شامل جماعتوں اور انجمن تاجران کمیٹی کے رہنماوں کا کہنا ہے کہ بارڈر پر جو محدود کاروبار کی اجازت ہے۔

اس سے علاقے کی معیشیت بیٹھ چکی ہے چند ٹوکن یافتہ لوگوں کی وجہ سے ہر سطح پر بے روزگاری پھیلی ہوئی ہے لوگ بڑے پیمانے پر بے روزگار ہوکر گھروں میں بیٹھ چکے ہیں حکومت ٹوکن کی پالیسی کے تحت عوام کا معاشی قتل عام کررہی ہے جو کسی قیمت پر قابل قبول نہیں ہے ال پارٹیز کاروباری افراد کے مفادات پرایک انچ بھی پھیچے نہیں ہٹے گا۔

جو مطالبات بارڈر سیکورٹی حکام اور ضلعی انتظامیہ کے سامںے رکھے گئے ہیں ان پر عمل درآمد کرایا جائے دوسری صورت میں احتجاج کے سلسلے کو مذید وسعت دیا جائے گا سی پیک روڑ پر دھرنوں کے ساتھ ساتھ پرامن مظاہرے کیئے جائیں گے ہم نہیں چاہتے کہ لوگوں کو تکلیف پہنچے ہڑتال کا مقصد کاروباری افراد کے مفادات کا تحفظ اور انکے عزت نفس کی بحالی ہے۔

عوام اپنے جائز حق کے لیے یک آواز ہوکر مطالباتی کی منظوری تک یکجہتی کا مظاہرہ کریں تاکہ ارباب اختیار کو انکی مشکلات کا احساس ہوجائے ۔دریں اثناء پنجگور آل پارٹیز شہری ایکشن کمیٹی نے ٹوکن سسٹم اور دیگر معاملات پر ایک پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پنجگور میں دو دن کی شٹر ڈاون ہڑتال جو بارڈر پر ٹوکن سسٹم اور دیگر معاملات کے خلاف ہورہی ہے۔

اس وقت پنجگور میں بد امنی کاراج ہے اور بے روزگاری کی وجہ سے یہاں کے باسی مشکلات کا شکار ہیں یہاں نا کوئی کارخانہ اور روزگارکے مواقع موجود ہیںایران بارڈر کی بندش اور ٹوکن سسٹم سے پورا کاروبار متاثر ہوا ہے جن علاقوں سے گاڑی مالکان کاتعلق ہے۔

اْسی علاقے سے اْن کی رجسٹریشن کروائی جائے اور جیرک کے ساتھ ساتھ گزبستان اور گر کو کھولا جائے اور ساتھ میں فی گاڑی 8 سل پٹرول لانے کی بھی اجازت دی جائے کیونکہ پنجگور میں پٹرول کی کمی اور گیس کی عدم دستیابی کی وجہ سے عوام مشکلات کا شکار ہیں اس کے پیش نظر ہر گاڈی کو پٹرول لانے اور گیس کی ترسیل کی اجازت دی جائے.ایک شکایتی سل بھی قائم کی جائے۔

کہ ہر روز بارہ سو گاڈیاں چھوڑی جائیں تاکہ یہ گاڈیاں ہیں مہینے میں دو سے تین ٹرف لگاسکیں انہوں نے کہا کہ ایف سی کے پاس جتنے بھی گاڈی مالکان کے فارم ہیں اْن کو آل پارٹیز کی تشکیل کردہ کمیٹی کی زیر نگرانی میں اصل حقداروں کو دیئے جائیں. پنجگور شہرمیں سلنڈر گیس کی قلت کو مدنظر رکھتے ہوئے جیرک بارڈر سے آنے والی گاڈیوں کس یہ اجازت دی جائے۔

تاکہ وہ پنجگور میں گیس سلنڈر کی کمی کو پورا کیا جاسکے.ایران سے آنے والے اشیاء خوردنوش اور یہاں سے پھل اور دیگر سامان کی برآمداور درآمد کرنے کیلئے ایک طریقہ کار بنایا جائے تاکہ دونوں طرف سے آباد لوگوں کو اشیا خوردنی کے حصول کیلئے آسانی ہو.پروم اور کلگ کی گاڈیوں کو جائین میں رجسٹر کرکے اْن کی انٹری کا نظام بنایا جائے اور پنجگور سمیت ملحقہ علاقوں سے تعلق رکھنے والی گاڈیوں کو پھل آباد کے مقام سے ایک پرچی بطور ثبوت دی جائے۔

مہینے میں ہر گاڈی کو کم سے کم تین ٹرف کی منظوری کے ساتھ روزانہ بارہ سو گاڈیوں کو بارڈر کراس کرنے کا موقع دیاجائے تاکہ گاڈی مالکان آسانی سے اپنی گاڈیوں کے اقساط کو آسانی سے ادا کر سکیں.پہلے سے چلنے والی گاڈیوں کو اسی طرح چلنے دیا جائے .بارڈر سے متعلق شکایات درج کرنے کیلئے ایک شکایتی سیل قائم کی جائے۔

تاکہ ہر شہری اور گاڈی مالک بارڈر کے حوالے سے اپنی شکایات کو متعلقہ اداروں تک پہنچاسکیںزامیادگاڈیوں کو اٹھارہ ڈرم اور دوہزار گاڈیوں کو پندرہ ڈرم تیل لانے کی اجازت دی جائے اور رش کو کم کرنے کیلئے دو گیٹ سے گاڈیوں کو گزارنے کا بندوبست کیا جائے تاکہ رش اور دیگر خطرات سے بچا جاسکے.جیرک کے ساتھ ساتھ گزبستان اور دیگر بارڈر پوائنٹ پر گیٹ کھول دیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ بارڈر یہاں کے عوام کیلئے روزی روٹی کا بندوبست کرنے کیلئے واحد اور بہترین زریعہ ہے عوامی مفادات کو مدنظر رکھتے ہوئے فیصلہ کیا ھائے تو ایک بہترین ماحول پیدا ہوگا.آج پنجگور میں ہونے والی دلخراش واقعہ کی پرزور مخالفت کرتے ہوئے کہا۔

Exit mobile version