Homeخبریںپنجگور میں بلوچ خواتین ایف سی کے سرپرستی ڈیتھ اسکواڈ نےاغوا کرکے...

پنجگور میں بلوچ خواتین ایف سی کے سرپرستی ڈیتھ اسکواڈ نےاغوا کرکے 3دن کیمپ میں رکھا

پنجگور ،(ہمگام نیوز ) پنجگور وشبود میں قابض پاکستان کے فورس ایف سی کرنل کی سربراہی میں کام کرنے والے ریاستی دلال مہرالللہ عرف (چارشاٹ) ولد عطاء محمد، یوسف ندیم ولد ماسٹر عبدالرشید، کاشف ندیم، کاشو، اور اجمل جو کہ گرمکان کے رہائشی ہے ان لوگوں کی سربراہی میں کام کرنے والے کچھ لڑکوں نے وشبود حمل آباد کے رہائشی عبداللہ ولد عبدالصمد کی بیوی اور بیٹی کو پنجگور سوردو میں ایک گھر سے اغواء کرکے تین دن تک غائب کردیئے ہے. عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ یہ دو خواتین مرحوم عابد حسین کی بیوی اور ان کی بیٹی جو عبداللہ کی بیوی ہے اپنی ماں اور بیٹی کے ساتھ ایک مقامی ٹیکسی میں سوار ہوکر وشبود سے سوردو اپنے رشتہ داروں سے ملنے جارہی تھی کہ راستے میں ان کے تاک میں بیھٹے ہوائے رخشان کور سے تین گاڑیاں ان کو تعاقب کرنے لگے، یہ خواتین بچارے ڈر کے مارے ٹیکسی ڈرائیور وحید بلوچ کو فوری طور پناہ کی خاطر کسی گھر میں جانے کا کہا، اور ٹیکسی ڈرائیور اس گھر کے گیٹ پر ان عورتوں کو اتار دیتے ہیں اور یہ خواتین اپنی عزت اور جان کی حفاظت کی خاطر اس گھر میں پناہ لینے کی خاطر داخل ہوجاتے ہیں تاکہ ان ریاستی سرپرستی میں دلالوں سے اپنی جان اور عزت بچا سکے ، لیکن مہرالللہ، کاشف اور ان کے دوسرے ساتھی گھر والوں کو اسلحے کے زور پر ڈرا دھمکا کر عبداللہ کی بیوی اور بیٹی کو زبردستی گھر سے گھسیٹ کر گاڑی میں سوار کرنے کے بعد ایف سی کیمپ کی طرف روانہ ہوجاتے ہیں، بتایا جارہاہے کہ ان خواتین کو تین دن تک جنسی تشدد کے بعد ایک ندی میں پھینک دیا گیا ہیں۔ان خواتین کی خاندان اور عوام کی طرف سے کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے لیکن مقامی ذرائع کے مطابق پنجگور میں یہ پہلا واقعہ نہیں بلکہ اس سے پہلے بھی ایسے واقعات پیش آچکے ہیں ۔ جن کے خاندان مزید شرمندگی اور ریاستی خوف کی وجہ سے ایسے واقعات کو مقامی انتظامیہ اور میڈیا میں رپورٹ کرنے سے کتراتے ہیں۔ بلوچ قوم دوست سیاسی پارٹیاں اور انسانی حقوق کیلئے کام کرنے والے کارکن اور مقامی معززین ومعتبرین ان بدمعاش درندوں اور ان کی سرپرستی کرنے والوں کے چہرے سے میڈیا اور مقامی سطح پر ان کے چہرے سے کالا پردہ ہٹا کر ریاستی اداروں پر دباوں بڑھا کر انھیں مقامی طور انصاف کے کہٹھرے میں لاکھڑا کر سخت سزا دی جائے تاکہ ان سماج دشمن عناصر سے علاقے کے دیگر مظلوم عوام کی جان و مال عزت کو بچایا جاسکے، اور ان کے خلاف سخت قانونی کارروائی کیلئے دباو ڈالا جائے تاکہ آئندہ کوئی اس جیسے بد کردار گروہ بلوچ خواتین کی بے حرمتی کرنے سے باز رہے۔

Exit mobile version