Homeانٹرنشنلچین نہیں ایران امریکہ کا دشمن نمبر ایک ہے: کملا ہیرس کا...

چین نہیں ایران امریکہ کا دشمن نمبر ایک ہے: کملا ہیرس کا حیران کن بیان

واشنگٹن (ہمگام نیوز) امریکی نائب صدر اور ڈیموکریٹک صدارتی امیدوار کملا ہیرس نے یہ اعلان کر کے حیران کردیا ہے کہ چین نہیں بلکہ ایران امریکہ کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہے۔ نائب صدر کملا ہیرس نے اعلان کیا کہ وہ ایک گرم جیو پولیٹیکل نظریہ رکھتی ہیں کہ چین نہیں بلکہ ایران امریکہ کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہے۔ امریکی ویب سائٹ ’’پولیٹیکو‘‘ کے مطابق واشنگٹن میں قومی سلامتی اور سیاسی میدان کے کچھ لوگ اس رائے سے متفق نہیں ہیں۔

سی بی ایس کے بل وائٹکرے کے ساتھ پروگرام “60 منٹس” پر اپنے انٹرویو کے ایک اضافی منظر میں نائب صدر سے پوچھا گیا کہ وہ کس کو ملک کا سب سے بڑا دشمن مانتی ہیں۔ کملا ہیرس نے جواب دیا ایران کے ہاتھوں پر امریکی خون ہے۔ انہون نے ایران کی صلاحیتوں کے ثبوت کے طور پر گذشتہ ہفتے اسرائیل کے خلاف تہران کے بیلسٹک میزائل حملے کی طرف بھی اشارہ کیا اور کہا کہ ہمیں اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ ایران ایٹمی طاقت نہ بن سکے۔ یہ بات میری اولین ترجیحات میں سے ایک ہے ۔

کملا ہیرس کے تبصروں نے قومی سلامتی کے شعبہ لوگوں کو حیرت میں ڈال دیا ہے کہ چین کے بارے میں ان کا کیا خیال ہے؟۔ ہڈسن فاؤنڈیشن تھنک ٹینک کی ربیکا ہینریچ نے کہا کہ میں درحقیقت قومی سلامتی میں کام کرنے والے کسی کو نہیں جانتی جس سے اس بارے میں پوچھا جائے اور وہ ایران کہے۔ ایران یقینی طور پر ایک بدمعاش ریاست کا مسئلہ ہے، ایک سنگین خطرہ ہے لیکن ایران چین جیسے حقیقی مخالف کی طرح کا نہیں ہے۔

ہینریچ اور دیگر قومی سلامتی کے تجزیہ کاروں نے کہا ہے کہ چین کے پاس امریکہ کا مقابلہ کرنے کے لیے سب سے زیادہ ترقی یافتہ معیشت اور فوج ہے۔ امریکہ میں سب سے بڑی جاسوسی کی کارروائیاں عوامی طور پر دستیاب معلومات کی بنیاد پر کی جاتی ہیں۔ چین کی بڑھتی ہوئی بحریہ امریکی بحریہ کے حریف ہے۔ اسی طرح چین کا ایٹمی ہتھیاروں کا تیزی سے پھیلتا ہوا پروگرام آنے والی دہائیوں میں امریکہ کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہے۔

کملا ہیرس کا یہ دعویٰ بائیڈن- ہیرس انتظامیہ کی 2022 کی قومی سلامتی کی حکمت عملی سے بھی متصادم ہے جس میں چین کو امریکہ کا سب سے اہم جغرافیائی سیاسی چیلنج قرار دیا گیا ہے۔ اس حکمت عملی میں چین کا تذکرہ 50 سے زیادہ بار اور ایران کا صرف آٹھ بار ہوا۔ یہ حکمت عملی 7 اکتوبر کو اسرائیل پر ہونے والے حملوں سے ایک سال پہلے بھی شائع ہوئی تھی۔ مشرق وسطیٰ کے ماہرین بھی اس اتفاق رائے سے متفق ہیں کہ ایران نہیں بلکہ چین واشنگٹن کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہے۔

ڈیوڈ شینکر جنہوں نے ٹرمپ انتظامیہ کے دوران اسسٹنٹ سکریٹری برائے قریبی مشرقی امور کے طور پر خدمات انجام دیں نے کہا ہے کہ ایران ایک “بڑا خطرہ” ہے لیکن اس بات پر بہت کم بحث ہے کہ چین، روس اور شمالی کوریا خطرے کی فہرست میں سب سے اوپر ہیں۔

Exit mobile version