Homeخبریںڈونلڈ ٹرمپ، روس کے لیے کام تو نہیں کر رہےFBIنےتحقیقات شروع کی:نیویارک...

ڈونلڈ ٹرمپ، روس کے لیے کام تو نہیں کر رہےFBIنےتحقیقات شروع کی:نیویارک ٹائمز رپورٹ

واشنگٹن(ہمگام نیوز ڈیسک) امریکہ کے موقر اخبار نیویارک ٹائمز کے مطابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اچانک 10 مئی 2017 کو امریکی تحقیقاتی وفاقی ادارہ FBi کے سابق ڈائریکٹر جیمز کومی کو ان کے عہدے سے ہٹایا تو سیکورٹی عہدیداروں کو صدر کے اس رویے پر تشویش ہوئی اور انہوں نے تحقیقات شروع کیں کہ آیا صدر ٹرمپ روس کے لیے امریکی مفادات کے خلاف کام تو نہیں کر رہے ہیں انٹیلی جنس ایجنسی کے تفتیش کاروں نے امریکی صدر ٹرمپ کے بہت سے اقدامات کو قومی سلامتی کے لیے ممکنہ خطرے کے حوالے سے تفتیش شروع کی ہیں ۔ اخبار کے رپورٹ کے مطابق تفتیش کاروں نے اس بات کو بھی مدنظر رکھا کہ کہیں ٹرمپ جانتے بوجھتے روس کے لیے کام تو نہیں کررہے ہیں یا یہ بھی ممکن یے کہ وہ غیر ارادی طور پر ماسکو کے دباؤ کے اثر میں آگئے ہیں۔امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے انکشاف کیا ہے کہ فیڈرل بیورو آف انوسٹی گیشن (FBI) کے سابق ڈائریکٹر جیمز کومی کو عہدے سے ہٹائے جانے کے بعد اس شبہے پر تحقیقات شروع کی تھیں کہ ڈونلڈ ٹرمپ، روس کے لیے کام تو نہیں کر رہے ہیں۔FBI کے سابق ڈائریکٹر جیمز کومی کو عہدے سے ہٹانے کے معاملے پر ٹرمپ کے خلاف ہونے والی تفتیش میں کریمنل پہلو کو بھی مد نظر رکھا گیا تھا کیونکہ اس کو انصاف کے منافی سمجھا جا رہا تھا۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ تفتیش کاروں کو ٹرمپ کے حوالے سے شبہات اس وقت زیادہ بڑھ گئے جب 2016 میں انتخابی مہم کے دوران ٹرمپ کے روس سے تعلقات پر خبریں منظر پر آئیں۔روس سے ٹرمپ کے مبینہ تعلقات کے حوالے سے کہا گیا کہ تفتیش کار اس معاملے پر غیر یقینی کا شکار تھے کہ اس حساس پہلو پر تفتیش کیسے شروع کی جائے؟ لیکن 2017 میں جیمز کومی کو ہٹائے جانے سے پہلے اور اس کے بعد کی سرگرمیوں اور خاص کرٹرمپ کے روس کے تعلقات پر تفتیش سے ایجنسی کو مدد ملی۔نیویارک ٹائمز کے مطابق اسپیشل کاوٌنسل رابرٹ میولر نے ٹرمپ کے حوالے سے انکوائری کی ذمہ داری اس وقت ذمہ لی جب FBI عہدیداروں نے چند روز قبل ہی اس کا آغاز کر دیا تھا اور میولر کی یہ انکوائری 2016 کے انتخابات میں روسی مداخلت کے حوالے سے وسیع پیمانے پر ہورہی تھی۔میولر کی انکوائری میں ٹرمپ کے کسی معاون کی جانب سے روس کے ساتھ مل کر سازش کرنے کا پہلو بھی شامل تھا۔یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 10 مئی 2017 کو اچانک ڈائریکٹر FBI جیمز کومی کو عہدے سے برطرف کردیا تھا۔ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے کومی کو لکھے گئے ایک خط میں کہا گیا تھا کہ ادارے پر قوم کا اعتماد بحال کرنے کے لیے ڈائریکٹر کی برطرفی ضروری تھی۔تجزیہ کاروں کا کہنا تھا کہ امریکی صدر کے اس فیصلے سے صدارتی الیکشن میں روسی مداخلت پر ہونے والی تحقیقات پر گہرا اثر پڑے گا۔دوسری جانب جیمز کومی ہیلری کلنٹن کی ای میلز کی تحقیقات پر اپنے تبصرے اور کانگریس کو لکھے گئے اپنے خطوط کی وجہ سے تحقیقات کی زَد میں تھے۔علاوہ ازیں 2016 میں امریکی صدارتی انتخابات میں ٹرمپ کی کامیابی اور انتخابی مہم میں روسی مداخلت پر بھی تفتیش شروع کی گئی تھی اور کئی عہدیداروں کو باقاعدہ ٹرائل کا سامنا کرنا پڑا تھا اور متحدہ عرب امارات میں ٹرمپ اور روسی صدر پیوٹن کے معاونین کے درمیان ملاقات کا بھی انکشاف ہوا تھا۔تازہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ٹرمپ کے خلاف تفتیش کا ایک مقصد یہی تھا کہ اگر انہوں نے کومی کو برطرف کرکے انتخابات میں روسی مداخلت پر ہونے والی تفتیش پر اثر انداز ہونے کی کوشش کی ہے تو یہ امریکی قومی سلامتی کے لیے سنگین خطرہ تصور کیا جائیگا۔جبکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس تحقیقات بارے FBIسابقہ ڈائریکٹر بارے ٹویٹ کرتے ہوئے انھیں سابقہ ‘کرپٹ ‘ FBi لیڈر کے نام سے لکھا ہے۔

Exit mobile version