Homeخبریںکرداوربلوچ قبضہ گریت کےسبب نسل کشی کے شکار ہیں: ڈاکٹرمصطفے بلوچ

کرداوربلوچ قبضہ گریت کےسبب نسل کشی کے شکار ہیں: ڈاکٹرمصطفے بلوچ

لندن (ہمگام نیوز) صدام دور میں حلب جاہ میں کیمیکل بمباری کرکے کردوں کی نسل کشی کی گئی تھی. اس خونی بمبار منٹ میں کرد قوم کے پانچ ہزار سے زائد بوڑھے، بچے اور خواتین ہلاک ہوئے تھے. لندن میں کرد کمیونٹی کی جانب سے ان شہداء کی یاد میں ایک پروگرام کا انعقاد کیا گیا. جس میں بلوچ آزادی پسندوں نے بھی شرکت کی. بلوچوں کی نمائندگی پروفیسر مصطفےٰ بلوچ نے کی. پروفیسر مصطفےٰ بلوچ نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلوچ قوم اور کرد قوم ایک ہی مسئلے کا سامنا کر رہے ہیں. دونوں قبضہ گیریت کے سبب نہ صرف نسل کشی کا شکار ہیں، بلکہ اپنی ہی سرزمین پر مختلف ممالک میں منقسم ہیں. بلوچ کے گرد ایران، افغانستان اور پاکستان کے درمیان گولڈ سمته لائن اور ڈیورنڈ لائن کی بائونڈری لائنیں کھینچی گئی ہیں. اور اسی طرح کرد سرزمین بھی ایران، عراق، ترکی اور شام میں منقسم ہے. دونوں اقوام اپنی قومی بقا و قومی آزادی کی جنگ لڑ رہے ہیں. پروفیسر مصطفےٰ بلوچ نے کہا کہ جس طرح صدام دور میں کیمیکل بم استعمال کر تے ہوئے کردوں کی نسل کشی کرنے کے ساتھ ان کی سرزمین کو بھی کیمیائی تابکاری سے آلودہ کیا گیا تھا. بلکل اسی طرح پاکستان اور ایران بلوچوں کی نسل کشی کرنے کے ساتھ پاکستان نے راسکوہ میں ایٹمی تجربات کر کے بلوچ سرزمین کو آلودہ کر دیا. اب ایران بھی اس عمل کو دهرا نے کی کوششوں میں مصروف ہے. انہوں نے کہا کہ واجہ حیر بیار اور دیگر آزادی پسند اس سلسلے میں ایک آگاہی مہم چلانے کا اعلان بھی کر چکے ہیں، پروفیسر مصطفےٰ بلوچ نے کہا کہ کرد اور بلوچ کا قومی مسئلہ اور قومی سوال کا حل قومی یکجہتی اور کرد و بلوچ آپسی تعلقات میں مضمر ہے. ضرورت اس بات کی ہے کہ دونوں اقوام کرد و بلوچ فرنٹ تشکیل دے کر اپنی جدوجہد میں وسعت پیدا کریں.

Exit mobile version