Homeخبریںگستاخانہ بیان پر احتجاج کرنے والے بھارتی مسلم رہنماؤں کے مکانات منہدم

گستاخانہ بیان پر احتجاج کرنے والے بھارتی مسلم رہنماؤں کے مکانات منہدم

نئی دہلی (ہمگام نیوز) مانیٹرنگ نیوز ڈیسک کی رپورٹ کے مطابق بھارت میں مودی کی سرکار نے سہارنپور اور اترپردیش میں گستاخانہ بیان کے خلاف احتجاج کرنے والے مسلمان رہنماؤں کے گھر مسمار کر دیے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق گستاخانہ بیانات کے خلاف احتجاج کی قیادت کرنے والے مسلمان رہنماؤں کے گھروں کو بلڈوزر کی مدد سے مسمار کردیا گیا۔ گھروں کی مسماری سہارنپور اور اترپردیش میں کی گئی۔

مقامی حکومت کا کہنا ہے کہ جن مسلم سیاست دانوں کے گھر مسمار کیے گئے ہیں اُن پر گستاخانہ بیانات کیخلاف مظاہروں کو ہوا دینے کا الزام ہے۔

 

آج ہی اترپردیش کے مظاہروں میں دو افراد کےجاں بحق ہونے پر مسلم سیاست دان جاوید محمد کے گھر کے بیرونی حصے کو بلڈوزر کی مدد سے گرادیا گیا۔

یریاگ راج پولیس کا کہنا ہے کہ جاوید احمد نے پُرتشدد مظاہروں کی قیادت کی تھی جس میں پولیس سے تصادم کے نتیجے میں 2 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ جاوید محمد ویلفیئر پارٹی آف انڈیا کے رکن جب کہ بیٹی آفرین فاطمہ جواہر لال یونیورسٹی میں طلبا رہنما ہیں۔

جاوید محمد کے گھر سے سامان باہر پھینکنے والے مقامی میونسپل کمیٹی کے اہلکاروں کا دعویٰ تھا کہ مسلم رہنما کی رہائش گاہ گراؤنڈ فلور پر ہے اور پہلی منزل پر غیر قانونی تعمیرات کر رکھی ہیں جس کی مسماری کا نوٹس چند گھنٹے پہلے دیا گیا تھا۔

اسی طرح سہارنپور میں بھی پولیس نے دو مسلم سیاست دانوں کے گھروں کو مسمار کردیا تھا۔ مسلم رہنماؤں کے گھر اس علاقے میں 3 جون کو ہونے والے مظاہرے کے بعد مسمار کیے گئے۔

Exit mobile version