کوئٹہ ( ہمگام نیوز )لاپتہ بلوچ اسیران ، شہداء کے بھوک ہڑتالی کیمپ کو 2232دن ہوگئے اظہار یکجہتی کرنے والوں میں حیدر آباد کے احسن انصار ی ایڈو کیٹ علی محمد سومرو ایڈوکیٹ اسلم لغاری ایڈوکیٹ نے لاپتہ افراد شہید کے لواحقین سے اظہار ہمدردی کی اور بھرپور تعاون کا یقین دلایا اور انہو ں نے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ مظلوم قوموں کی آزادی پسند جد جہد سب سے پہلے سندھ کی قومی تحریک کی سیاسی پارٹی جیسے سندھ متحدہ محاذ نے شروع کی ۔ سندھی اور بلوچ قوم کے باشعور فرزان وطن کو سرخ سلام پیش کرتے ہیں انہوں نے مزید کہاکہ 1983سے 1986کے دوران ہزاروں سندھیوں کو جیلو ں میں اذیت ناک سزا ئیں دی گئیں ان کو تھانوں پر اور چھانیوں میں کوڑے لگا گئے گئے اور کئی سندھیوں کو انسان کش سزاوں کا نشانہ بنایا گیا ۔ ان کی بے حرمتی کی حد تو یہ تھی کہ ان کی شلواروں میں بلیاں ڈالی گئیں وائس فار مسنگ پرسنز ماما قدیر بلوچ نے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ ااپ کی ساری محرومیوں کا سبب سندھی اور بلوچ قوم کی لسانی قوتیں کی طرف سے کی جانے والی لوٹ کھسوٹ ہے سندھی سماج سیاسی غلامی اور معاشی لوٹ کھسوٹ کی وجہ سے اندرونی طورپر توڑ پھوڑ کا شکار ہے ماما قدیر بلوچ نے مزید کہاکہ مسخ شدہ جلی اور گولیوں سے چلنی لاشوں کو سندھیوں کے سندھ میں اور بلوچوں کے پہلے کراچی میں پھینکتے تھے اور اب پشتون علاقوں میں پھینکتے ہیں کیونکہ کراچی کے مواچھ گوٹ قربستان بھر گئے