سرباز(ہمگام نیوز ) اطلاعات کے مطابق بروز ہفتہ ایرانی مقبوضہ بلوچستان کے شہر سرباز میں بہت سے بلوچ طلباء کے لیے سکول کی بس اور دیگر سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے طالب علم چلتی راہ میں گاڑیوں کو روک کر ان پر چڑھ کر اسکول جاتے ہیں ،اسی سلسلے میں ایک ایندھن برادر گاڑی میں ایک بلوچ طالب علم چڑھ کر اسکول سے گھر واپس آنے لگا راستے میں گاڑی سے گر کر طالب علم جانبحق ہوگیا۔ اس بلوچ طالب علم کی شناخت 18 سالہ حفیظ اللہ درویش زہی مقدم ولد عبدالحمید ساکن رودان دپ سرباز ہے ۔ رپورٹ کے مطابق حفیظ اللہ پل سرباز کے کچھ دیگر طلباء کے ساتھ سائپا وین میں سوار ہو کر گھر واپس جا رہے تھے کہ جژان کے علاقے میں گاڑی سے گر کر جاں بحق ہو گئے۔   واضح رہے کہ رودان دپ گاؤں اور گردونواح کے دیگر دیہاتوں کی کونسل اور مکینوں نے بارہا سرباز شہر کے محکمہ تعلیم سے اسکول کی نس سروس مختص کرنے کے لیے رجوع کیا ہے لیکن انہیں محکمہ کے سربراہ “رستم ملایی” کی بے حسی کا سامنا ہے۔   واضح رہے کہ اس سے قبل اسکول سروسز کی کمی اور ایندھن بردار والی گاڑیوں کے ذریعے طلبہ کی نقل و حمل کے حوالے سے رپورٹس شائع ہوئی تھیں اور بلوچ کے میڈیا کی جانب سے ایسے واقعات کے رونما ہونے کے حوالے سے ضروری وارننگ دی گئی تھی۔