جمعه, نوومبر 22, 2024
Homeخبریںتربت، لاپتہ طالب علم سہیل بلوچ اور فصیح بلوچ کی جبری گمشدگی...

تربت، لاپتہ طالب علم سہیل بلوچ اور فصیح بلوچ کی جبری گمشدگی کو تین سال مکمل، طلبہ کا احتجاجی مارچ

تربت (ہمگام نیوز) مقبوضہ بلوچستان کے علاقے تربت میں بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کی جانب سے لاپتہ طالب علم سہیل بلوچ اور فصیح بلوچ کی گمشدگی کے تین سال مکمل ہونے پر احتجاجی ریلی نکالی گئی۔

ریلی عطا شاد ڈگری کالج سے شروع ہو کر شہید فدا چوک پر اختتام پذیر ہوئی جس میں بڑی تعداد میں طلبہ و طالبات نے شرکت کی۔

ریلی کے شرکا نے کالج روڈ سے تھرمامیٹر چوک تک مارچ کیا اور وہاں سے شہید فدا چوک پر پہنچ کر دھرنا دیا۔ اس موقع پر بلوچ یکجہتی کمیٹی کے مرکزی رہنما صبغت اللہ شاہ جی، بساک کے چیئرمین شبیر بلوچ اور لاپتہ افراد کے اہل خانہ نے خطاب کیا۔

مقررین نے اپنے خطاب میں کہا کہ فصیح بلوچ اور سہیل بلوچ کو 2 نومبر کی رات بلوچستان یونیورسٹی کے ہاسٹل سے حراست میں لے کر لاپتہ کیا گیا، اور ان کی بازیابی کے لیے متعدد بار پرامن احتجاج کیا گیا، مگر تاحال کوئی کوشش کامیاب نہیں ہو سکی ہے۔

مقررین نے مزید کہا کہ گذشتہ رات اسلام آباد سے مزید دس بلوچ طلبہ کو جبری گمشدگی کا نشانہ بنایا گیا، جو اس بات کی علامت ہے کہ بلوچ طالب علم ملک کے کسی بھی علاقے میں محفوظ نہیں ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ فصیح اور سہیل بلوچ سمیت اسلام آباد سے جبری گمشدہ تمام طلبہ کو فوری طور پر بازیاب کیا جائے۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز