زاہدان(ہمگام نیوز ) ذرائع کے مطابق ایران کی حکومت دراصل بلوچستان اور اس سرزمین کے عوام کی خاموش نسل کشی کر رہی ہے جس کی وجہ سے بہت سے خاندانوں کی بنیادیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو چکی ہیں اور بہت سے بچے یتیم ہو گئے ہیں۔
11 نومبر سے 30 نومبر 2023 تک قابض ایرانی حکومت نے ہر 24 گھنٹے میں ایک بلوچ قیدی کو پھانسی دیکر درجنوں بچوں کو یتیم کیا ہے ۔
پھانسی پانے والے افراد کے ناموں میں مرد اور خواتین دونوں دیکھے جا سکتے ہیں۔ مت بھولیں، سیکورٹی کے دباؤ کے سائے میں، یہ یقین سے...
زاہدان(ہمگام نیوز اطلاعات کے مطابق جمعرات 30 نومبر کی شام کیشاور زاہدان کے کشاورز اسٹریٹ کے رہائشی علاقے میں قابض ایرانی پولیس اور مسلح افراد کے درمیان تصادم کے بعد دو افراد جانبحق اور ایک زخمی ہوا۔
اس حوالے سے بلوچستان کی پولیس نے اعلان کیا کہ " مسلح ڈاکوؤں کا ایک گروپ زاہدان شہر میں ایک گھر میں ڈکیتی کی کوشش کر رہا تھا، جب پولیس اہلکار وہاں موجود تھے، ڈاکوؤں نے فائرنگ کر دی جس کے جواب میں دو شہری جاں بحق اور ایک زخمی ہو گیا۔
خبر لکھے جانے تک اس لڑائی میں ہلاک ہونے والے دو اور...
زاہدان (ہمگام نیوز ) اطلاع کے مطابق ایرانی مقبوضہ بلوچستان کے مختلف شہروں اور علاقوں میں مختلف حادثات و واقعات 5 افراد جانبحق 14 زخمی ہوگئے۔ تفصیلات کے مطابق
بروز منگل کو چابہار کے علاقے رمضان کلگ گاؤں سے گج شاہراہ پر دو مسافر گاڑیاں آپس میں ٹکرا گئیں، جس کے نتیجے میں تین افراد جاں بحق اور سات زخمی ہوگئے۔
رمضان کلگ گاؤں کے قریب پیش آنے والے اس واقعے میں 4 زخمیوں کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔
رپورٹ کی تیاری تک اس واقعے میں جانبحق اور زخمی ہونے والوں کی شناخت کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں ہے۔
دوسرا واقعہ...
زاہدان (ھمگام نیوز) بلوچ رہنما امام مولوی عبدالحمید نے خبردی ہے کہ سرکار نے تہران اور مشہد میں متعدد سنی مساجد کو بند کردیا ہے۔ انہوں نے جمعہ کے خبطے میں حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ بلوچستان سے سیکیورٹی زون کو ہٹایا جائے اور سیاسی قیدیوں کی رہا کیا جائے۔
بلوچ خبر رساں ذرائع حال وش کے ویب سائٹ کے مطابق زاہدان میں سیکورٹی حکام نے نماز جمعہ سے قبل زاہدان مسجد سے ملحقہ اسٹیڈیم میں فوجی اہلکاروں داخل کیا گیا ہے۔ جس سے ایک شدید سیکیورٹی کی صورتحال پیدا ہوئی ہے۔
جرمن خبر رساں ادارے ڈوئچے ویلے کو موصول...
دزاپ(ہمگام نیوز ) اطلاعات کے مطابق بروز جمعہ کو دزاپ میں جمعہ کی نماز کے بعد بلوچ مظاہرین نے جمعہ خونین کی احتجاجی سلسلے کو جاری رکھتے ہوئے مولوی عبدالحمید کی درخواست پر خاموش مارچ کیا۔
جبکہ دوسری جانب قابض ایرانی فورسز نے زاہدان(دزاپ) کے تمام شاہراہوں اور گلیوں پر گشت لگا کر تمام داخلی و خارجی راہوں کو بند کر رکھا تھا ۔