دوشنبه, می 13, 2024

اداریئے

تازہ ترین

مقبوضہ بلوچستان میں ریاستی دہشتگردی کیخلاف بی آر پی کا لندن میں مظاہرہ

لندن (ہمگام نیوز) بلوچ ریپبلکن پارٹی کی جانب سے...

کوئٹہ میں دھماکہ،ایف سی اہلکار ہلاک،3 زخمی

کوئٹہ (ہمگام نیوز) ہزارگنجی میں فورسز کی چیک پوسٹ...

افغانستان میں سیلاب، 300 سے زائد افراد ہلاک، یو این-ڈبلیو ایف پی رپورٹ

قابل: (ہمگام نیوز) اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام...

سورج پر ایک زور دار دھماکہ ہوا۔ امریکی ادارہ NOAA کا انکشاف

واشنگٹن:(ہمگام نیوز ڈیسک) امریکی نیشنل اوشینک اینڈ ایٹموسفیرک ایڈمنسٹریشن...

زاہد آسکانی بلوچ کا قتل بلوچستان کے روشن خیال افکار پر ایک حملہ

ہمگام اداریہ گذشتہ روزپاکستانی خفیہ اداروں نے ایک بلوچ استاد زاہد آسکانی کو اس وقت شہید کردیا جب وہ بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر میں اپنے گاڑی میں گھر سے اسکول کی جانب سفر کررہے تھے ، اسکول کے قریب پہنچتے ہی خفیہ اداروں کے اہلکاروں نے اس پر فائر کھول دیا جس سے انکے جسم میں سات گولیاں پیوست ہوگئیں اور وہ موقع پر ہی شہید ہوگئے ۔ زاہد آسکانی کا بنیادی تعلق بلوچستان کے علاقے پنجگور سے تھا، امریکہ میں تعلیم حاصل کرنے کے بعد وہ واپس بلوچستان آئے اور بلوچ نوجوانوں میں معیاری تعلیم کو عام کرنے...

بریدہ لاشوں کا انبار بلوچستان سے سندھ تک

ہمگام اداریہ بلوچستان میں 2009 میں بلوچ رہنما شہید غلام محمد بلوچ کی مسخ شدہ لاش پھینکنے سے قابض پاکستان نے مارو اور پھینکو کی ایک ایسی غیر انسانی پالیسی کا آغاز کردیا جو پانچ سال گذرنے کے باوجود مکمل زور و شور سے جاری ہے۔ اس دوران 1500 سے زائد بلوچوں کی تشدد زدہ مسخ شدہ لاشیں منظر عام پر آچکی ہیں جن میں سے 169 تو صرف ایک اجتماعی قبر سے برآمد ہوئی ہیں ۔ ایک طرف مسخ شدہ لاشوں کا یہ اندوہناک سلسلہ جاری ہے تو دوسری طرف بلوچ سیاسی کارکنان کے جبری اغواء کا تسلسل جاری...

بلوچستان اور زرد صحافت

بلوچستان میں جاری بد امنی اور ریاستی دہشگردی کا تقابل اگر کشمیر ، فلسطین ، جنوبی سوڈان وغیرہ سے کیا جائے تو بلوچستان کو کسی طور مذکورہ علاقوں سے زیادہ پر امن نہیں کہا جاسکے گا ، گذشتہ چھ دہائیوں سے بالعموم اور گذشتہ دس سالوں سے بالخصوص بلوچستان میں جس طرح سے ریاستی دہشت گردی کا بازار گرم رکھا گیا ہے اسکی نظیر نہیں ملتی ، پاکستانی خفیہ ادارے ہزاروں کی تعداد میں بلوچ سیاسی کارکنان اغواء کرکے لاپتہ کرچکے ہیں جن میں سے سینکڑوں کی مسخ شدہ لاشیں مختلف علاقوں میں انتہائی تشدد زدہ حالت میں سامنے...

یوم بلوچ شہداء ایک سنگِ میل

13 نومبر کو بلوچستان سمیت پوری دنیا میں یوم بلوچ شہداء کے نام سے منایا گیا ، اسی نسبت سے مختلف پروگرام منعقد ہوئے ۔ تمپ میں بلوچ شہداء کمیٹی کے جانب سے بلوچ شہداء کی یاد میں ایک ریلی نکالی گئی جس میں بڑی تعداد میں مرد و خواتین اور بچوں نے شرکت کی، کراچی میں ایک ریلی نکالی گئی جس کا اختتام کراچی پریس کلب کے سامنے ہوا جہاں شہداء کی یاد میں چراغاں کیا گیا اور ان کے تصاویر پر گل پاشی بھی کی گئی ،کراچی کے ہی علاقے ملیر میں بھی رات کے وقت بلوچ...

تیرہ نومبربلوچ شہداء سے تجدید عہد کا دن

   ہمگام اداریہ جنوبی ایشیاء، وسطی ایشیاءاور مشرق وسطیٰ کے عین وسط میں ہونے اور اپنے مخصوص جغرافیہ کیا وجہ سے بلوچستان کا خطہ ہمیشہ سے اہمیت کا حامل رہا ہے ، اسی وجہ سے تاریخی طور پر ہر ابھرتی ہوئی عالمی طاقت کی نظریں بلوچستان پر رہی ہیں ، صنعتی انقلاب سے پہلے عالمگیریت کے اثرات نا ہونے کی وجہ سے طاقت کی رسہ کشی صرف علاقائی طاقتوں کے بیچ میں رہتی تھی اسی لیئے بلوچستان پر قبضہ کی خواہش ایران ، افغانستان اور بھارت کے حکمرانوں کی رہی اسی لیئے اپنے اپنے دور میں سائرس اعظم ، چندر...