Homeخبریںامریکی فوجی سربراہ کا دوره اسرائیل، ایرانی جوہری ہتھیار روکنے پر بار...

امریکی فوجی سربراہ کا دوره اسرائیل، ایرانی جوہری ہتھیار روکنے پر بار چیت تل ابیب (ھمگام نیوز) امریکی جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کے چیئرمین جنرل مارک ملی نے ایک غیر اعلانیہ دورے میں جمعہ کے روز اسرائیل کا دورہ کیا جہاں اس نے اسرائیل کے اعلیٰ سکیورٹی حکام کے ساتھ ایران اور دیگر سکیورٹی امور پر بات چیت کی۔ جنرل ملی نے تل ابیب میں کریا فوجی اڈے پر اپنے اسرائیلی ہم منصب لیفٹیننٹ جنرل ہرزل لیوی، وزیر دفاع یواف گیلنٹ اور دیگر اعلیٰ سکیورٹی حکام سے ملاقات کی۔ اسرائیلی وزارت دفاع نے ایک بیان میں کہا کہ دونوں فریقوں نے “ایران کو جوہری ہتھیاروں کے حصول سے روکنے کے لیے تعاون پر تبادلہ خیال کیا۔” اسرائیلی وزیر دفاع یواف گیلنٹ نے جنرل ملی کو بتایا: “ایران کو جوہری ہتھیاروں کے حصول سے روکنے کے لیے مسلسل تعاون کی ضرورت ہے۔” جنرل ملی نے اسرائیل میں کوئی عوامی تبصرہ نہیں کیا، اور ان کے ترجمان نے کہا کہ مسٹر ملی نے اسرائیلی فوج کے چیف آف جنرل اسٹاف جنرل لیوی سے علاقائی سلامتی کے مسائل اور ایران کے خطرات سے دفاع کے لیے رابطہ کاری کے بارے میں بات کی۔ امریکی فوج کے جوائنٹ چیفس آف سٹاف کا دورہ اسرائیل ایک ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب حال ہی میں امریکی حکام نے یورپی ممالک کے دفاعی حکام سے بھی ایسی ہی ملاقاتیں کی ہیں۔ امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن بھی اگلے ہفتے مشرق وسطیٰ کا دورہ کرنے والے ہیں جن میں اردن، اسرائیل اور مصر شامل ہیں۔ پینٹاگون کے حکام ایران کے بارے میں مشترکہ علاقائی حکمت عملی پر اپنے اسرائیلی اور عرب ہم منصبوں کے ساتھ ہم آہنگی کے خواہاں ہیں۔ ایکسس ویب سائٹ نے اطلاع دی ہے کہ اسرائیل کے اسٹریٹجک امور کے وزیر رون ڈرمر اور قومی سلامتی کے مشیر تساہی ہانگبی اگلے ہفتے کے اوائل میں واشنگٹن کا دورہ کریں گے۔ یہ ملاقاتیں ایسے وقت میں ہو رہی ہیں جب ایران کے ساتھ جب مغربی ممالک جوہری پروگرام پر تناؤ بڑھ گیا ہے اور فردو جوہری تنصیب میں 84 فیصد یورینیم کی افزودگی کے آثار دریافت ہونے کے اعلان کے بعد یہ ملاقاتیں ہو رہی ہیں۔

تل ابیب (ھمگام نیوز) امریکی جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کے چیئرمین جنرل مارک ملی نے ایک غیر اعلانیہ دورے میں جمعہ کے روز اسرائیل کا دورہ کیا جہاں اس نے اسرائیل کے اعلیٰ سکیورٹی حکام کے ساتھ ایران اور دیگر سکیورٹی امور پر بات چیت کی۔

جنرل ملی نے تل ابیب میں کریا فوجی اڈے پر اپنے اسرائیلی ہم منصب لیفٹیننٹ جنرل ہرزل لیوی، وزیر دفاع یواف گیلنٹ اور دیگر اعلیٰ سکیورٹی حکام سے ملاقات کی۔

اسرائیلی وزارت دفاع نے ایک بیان میں کہا کہ دونوں فریقوں نے “ایران کو جوہری ہتھیاروں کے حصول سے روکنے کے لیے تعاون پر تبادلہ خیال کیا۔”

اسرائیلی وزیر دفاع یواف گیلنٹ نے جنرل ملی کو بتایا: “ایران کو جوہری ہتھیاروں کے حصول سے روکنے کے لیے مسلسل تعاون کی ضرورت ہے۔”

جنرل ملی نے اسرائیل میں کوئی عوامی تبصرہ نہیں کیا، اور ان کے ترجمان نے کہا کہ مسٹر ملی نے اسرائیلی فوج کے چیف آف جنرل اسٹاف جنرل لیوی سے علاقائی سلامتی کے مسائل اور ایران کے خطرات سے دفاع کے لیے رابطہ کاری کے بارے میں بات کی۔
امریکی فوج کے جوائنٹ چیفس آف سٹاف کا دورہ اسرائیل ایک ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب حال ہی میں امریکی حکام نے یورپی ممالک کے دفاعی حکام سے بھی ایسی ہی ملاقاتیں کی ہیں۔ امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن بھی اگلے ہفتے مشرق وسطیٰ کا دورہ کرنے والے ہیں جن میں اردن، اسرائیل اور مصر شامل ہیں۔

پینٹاگون کے حکام ایران کے بارے میں مشترکہ علاقائی حکمت عملی پر اپنے اسرائیلی اور عرب ہم منصبوں کے ساتھ ہم آہنگی کے خواہاں ہیں۔

ایکسس ویب سائٹ نے اطلاع دی ہے کہ اسرائیل کے اسٹریٹجک امور کے وزیر رون ڈرمر اور قومی سلامتی کے مشیر تساہی ہانگبی اگلے ہفتے کے اوائل میں واشنگٹن کا دورہ کریں گے۔

یہ ملاقاتیں ایسے وقت میں ہو رہی ہیں جب ایران کے ساتھ جب مغربی ممالک جوہری پروگرام پر تناؤ بڑھ گیا ہے اور فردو جوہری تنصیب میں 84 فیصد یورینیم کی افزودگی کے آثار دریافت ہونے کے اعلان کے بعد یہ ملاقاتیں ہو رہی ہیں۔

Exit mobile version