Homeخبریںمولوی عبدالحمید نے ایک بار پھر مذہب کو سیاست سے الگ کرنے...

مولوی عبدالحمید نے ایک بار پھر مذہب کو سیاست سے الگ کرنے پر زور دیا

زاھدان (ہمگام نیوز ) بروز جمعہ 1 ستمبر 2023 کو جمہوریت پسند بلوچ عالم زاہدان کے مکی مسجد کے امام مولوی عبدالحمید نے ماضی کی طرح مذہبی امور میں حکومت کی عدم مداخلت کا مطالبہ کیا اور اس امتیازی سلوک پر تنقید کی کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی حکومت سنیوں کے خلاف ہے ۔

مولوی عبدالحمید نے کہا کہ حالیہ برسوں میں حکومت کی طرف سے سنیوں کے مذہبی امور کو کنٹرول کرنے کی بہت کوششیں کی گئی ہیں لیکن ہم نے ان کے مطالبات کو تسلیم نہیں کیا اور ہم نہیں چاہتے کہ کوئی شیعہ عالم ہمارے معاملات کی دیکھ بھال کرے۔

انہوں نے مزید کہا کہ جن دینی مدارس، سرکاری اسکولوں اور علاقوں نے حکومت کی اس درخواست کو قبول کیا تھا وہ اب یا تو بند ہیں یا بہت کم لوگ وہاں پڑھنے جاتے ہیں کیونکہ لوگوں کا ماننا ہے کہ یہ اسکول سرکاری اسکول اور دینی مدارس ہیں۔

مولوی عبدالحمید نے ایک بار پھر اس بات پر زور دیا کہ بلوچستان ، کردستان اور دیگر علاقوں میں بڑے پیمانے پر امتیازی سلوک روا رکھا جاتا ہے جہاں اکثریت سنی ہیں۔ انہوں نے کہا: “پچھلی چار دہائیوں کے دوران بلوچستان کی سیکورٹی کونسل میں کوئی بلوچ اور روایتی لوگ موجود نہیں رہے، جب کہ ان صوبوں کی اکثریت سنی ہے۔”

انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے مطالبات آج بھی قومی ہیں اور اس بات پر زور دیا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی حکومت تمام اقوام، مذاہب اور مسالک کے لوگوں کی ضروریات اور مطالبات کا احترام کرے اور عوام کی خواہشات کی تعمیل کرے ۔

Exit mobile version