Homeخبریںاسلام آباد، بلوچ انقلابی گانے میں رقص کی ویڈیو وائرل پر ہولی...

اسلام آباد، بلوچ انقلابی گانے میں رقص کی ویڈیو وائرل پر ہولی پر پابندی عائد

اسلام آباد (ہمگام نیوز) پاکستان نے اسلامی تشخص کو بچانے کے نام پر تعلیمی اداروں میں ہولی اور ہندوؤں کے دیگر تہوار منانے پر پابندی عائد کر دی ہے. ہولی اور دیگر ہندو تہواروں کے منانے پر پابندی لگانے کی ہدایت طلباء کی ایک ویڈیو کے بعد سامنے آئی ہے۔

یہ فیصلہ اسلام آباد کی ایک یونیورسٹی میں طلباء کو گزشتہ ہولی کا تہوار مناتے ہوئے دکھائے جانے والی ویڈیو کے وائرل ہونے کے بعد سامنے آیا۔

ویڈیو میں بلوچستان اور سندھ کے نوجوان اپنے روایتی کلچر میں ہولی کے ساتھ بلوچستان کے آزادی کے گیت پر ناچ اور خوشی کا اظہار کررہے تھے۔ بڑی تعداد میں سندھی نوجوان اجرک ٹوپی جو سندھ کے کلچر کا حصہ ہیں کے ساتھ شریک ہوئے تھے اور سندھ دھرتی سے پیار کا اظہار کیا ہے۔

ہولی کو سندھ اور بلوچستان کا کلچر کردار دیا سندھی اور بلوچ طلبا کا کہنا تھا کہ بلوچستان اور سندھ، میں ہندو ہزاروں سال سے آباد ہیں اور ہمارے تاریخ میں شامل ہیں۔ جس کے بعد پاکستان نے بوکھلاہٹ کا شکار ہوکر ہولی پر ہی پابندی لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔

ہائر ایجوکیشن کمیشن، اسلام آباد کی طرف سے ایک نوٹس جاری کیا ہے کمیشن نے کہا، “ایسی سرگرمیاں دیکھ کر افسوس ہوا جو ہماری سماجی ثقافتی اقدار سے مکمل طور پر منقطع اور ملک کے اسلامی تشخص کے خاتمے کی تصویر کشی کرتی ہیں۔

 ویڈیو، جس کا عنوان تھا “قائداعظم یونیورسٹی اسلام آباد، پاکستان میں ہولی کی تقریبات۔ پاکستان میں سب سے بڑی ہولی کا جشن”، قائداعظم یونیورسٹی کے سینکڑوں طلباء کو کیمپس گراؤنڈ میں رقص کرتے اور ہولی کا تہوار مناتے ہوئے دکھایا گیا تھا۔ اسلام آباد تقریب کا اہتمام مہران اسٹوڈنٹس کونسل نے کیا تھا۔

دوسری طرف ہولی کے تہوار پر پابندی کو سندھی اور بلوچ طلباء نے سندھ اور بلوچستان کے تاریخ پر حملہ قرار دیا ہے اور اسے پاکستان کی طرف سے دہشت گرد اور خوف کا فیصلہ قرار دیا ہے۔

خیال رہے کہ سندھ میں ہندوؤں کی اکثریت آباد ہے جو ہر سال بلوچستان کے تاریخی عبادت گاہوں میں آتے ہیں بلوچستان میں ہندووں کے قدیم مندر موجود جس میں ہنگلاج مندر سر فہرست ہے،اس مندر میں دنیا بھر سے سالانہ لاکھوں لوگ اپنے مذہبی تہوار منانے کے لیے آتے ہیں۔

 اس کے علاوہ بلوچستان کے درالحکومت قلات کا کالی قلات مستونگ میں کرشنا مندر سمیت بلوچستان بھر میں سیکڑوں مندر اور سکھ گردوارے شامل ہے۔ کئی بار عالمی میڈیا نے بلوچستان کو مذہبی ہم آہنگی کا بہترین نمونہ قرار دے چکی ہے۔

Exit mobile version