Homeخبریںایران کے ٹرک ڈرائیور گزشتہ 8 روز سے پہیہ جام ہڑتال پر

ایران کے ٹرک ڈرائیور گزشتہ 8 روز سے پہیہ جام ہڑتال پر

تہران (ہمگام نیوز ڈیسک ) آمدہ اطلاعات کے مطابق قابض ایرانی شیعہ ملا رجیم کی داخلہ و خارجہ ناکام پالیسیز بموجب امریکی پابندیوں نے اپنی اثرات دکھانا شروع کی یے۔تازہ ترین اطلاعات کے مطابق ایرانی سوشل ایکٹوسٹ نے سوشل میڈیا پرگزشتہ روز فوٹیج جاری کی ہے۔اس میں دارالحکومت تہران ، اصفہان ، زرین شہر اور مشہد میں سینکڑوں ٹرکوں کو سڑک کنارے یا دوسرے جگہو ں پر کھڑے دیکھا جاسکتا ہے۔ایران کے تما م صوبوں میں ٹرک ڈرائیوروں کی سخت پہیہ جام ہڑتال مسلسل آٹھویں روز کو جاری ہے۔ ٹرکوں ڈرائیوروں نے اپنے ساتھیوں کی گرفتاریوں اور ایرانی عدلیہ کی جانب سے قومی سلامتی کو نقصان پہنچانے کے الزام میں مقدمات چلانے کی دھمکیوں کے باوجود ہڑتال جاری رکھی ہوئی ہے۔ایرانی حکام نے مختلف صوبوں میں ہڑتال میں حصہ لینے کی پاداش میں اب تک 40 ٹرک ڈرائیوروں کو گرفتار کر لیا ہے۔ٹرک ڈرائیوروں نے قبل ازیں بھی کئی روز تک اپنےمطالبات کے حق میں اسی طرح کی ہڑتال کی تھی۔ وہ اجرتوں کی عدم ادائیگی ،ٹرکوں کے ٹائروں سمیت گاڑیوں کے فاضل پرزہ جات کی قیمتوں میں اضافے ،مال برداری کے اخراجات اور مجموعی لاگت میں اضافے کے خلاف سراپا احتجاج بنے ہوئے ہیں۔دریں اثناء ایران کے اٹارنی جنرل محمد جعفر منتظری نے حواس باختہ ہوکر ہڑتال کے منتظمین کے خلاف قومی سلامتی کے لیے خطرے کا موجب بننے کے الزام میں مقدمہ چلانے کی دھمکی دی ہے۔

واضح رہے کہ ٹرک ڈرائیوروں کی یہ ہڑتال ایرانی حکومت کے لیے ایک دردِ سر بن چکی ہے اور وہ اس کے منتظمین کو ڈرا دھمکا کر ہڑتال کے خاتمے پر آمادہ کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ٹرکوں کا پہیہ جام ہونے سے ایران میں دوسری کاروباری اور تجارتی سرگرمیاں بھی ماند پڑچکی ہیں اور اشیائے خورد نوش ضروریہ کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے جبکہ صدر حسن روحانی کی حکومت کو پہلے ہی امریکہ کی پابندیوں کا سامنا ہے۔ نئی اقتصادی پابندیوں کے نفاذ کے بعد سے مشکلات کاایرانی ٹرک ڈرائیوروں سے بین الاقوامی سطح پر بھی یکجہتی کا اظہار کیا جارہا ہے اور ان کے ساتھ ہمدردی کے اظہار کے لیے نیدر لینڈز میں بھی ٹرک ڈرائیوروں نے علامتی ہڑتال کی ہے۔یاد رہے جب سے امریکی صدر مسٹر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کے ساتھ جوہری معائدہ کو معطل کرکے ان پر سخت پابندیاں لگائی ہے ،اس کے بعد مسلسل ایرانی مقامی معیشت اور کرنسی ہچکولے کھا رہی ہے،مہنگائی کا ایک طوفان کھڑا ہوا ہے۔عوام میں موجودہ شیعہ ملارجیم حکمرانوں کے خلاف سخت غم و غصہ اور مجموعی طور ایک انارکی سی کیفیت پایا جاتا یے۔

Exit mobile version