Homeخبریںبلوچستان میں مختلف علاقوں میں آپریشن کی مذمت کرتے ہیں.بی ایس او...

بلوچستان میں مختلف علاقوں میں آپریشن کی مذمت کرتے ہیں.بی ایس او آزاد

کوئٹہ (ہمگام نیوز)بی ایس او آزاد کے مرکزی ترجمان نے بلوچستان کے مختلف علاقوں میں ریاستی فورسز کی آپریشن ، سینکڑوں نہتے فرزندوں کی گرفتاری اور متعدد گھروں میں لوٹ مارکے بعد جلائے جانے کے کاروائیوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ریاستی فورسز چائنا کی مدد سے استحصالی منصوبوں کو طاقت کے زور پر کامیاب کرنے کے لئے بلوچ عوام کا قتل عام کررہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ آج مشکے اور دشت کے مختلف علاقوں میں دہشتگردانہ کاروائیاں اور متعدد نہتے فرزندوں کو اغواء کرنے کے بعد انہیں شہید کرنا انہی سلسلے کی کڑیاں ہیں۔مشکے میں بی ایس او آزاد کے ممبر شاہ نواز بلوچ کی شادی کے پروگرام پر حملہ کرکے قابض فورسز نے شاہ نواز بلوچ سمیت 9نہتے فرزندان کو اغواء کیا جن میں ایک 10سالہ بچہ بھی شامل ہے۔ شدید تشدد کے بعد قابض فورسز نے حسب روایت تمام انسانی و اخلاقی اصولوں کو پامال کرتے ہوئے شاہ نواز بلوچ اور اغواء ہونے والے دیگر دو بھائیوں اعجاز بلوچ اور آفتاب سمیت باسط بلوچ کی تشدد زدہ لاشیں مقامی انتظامیہ کے حوالے کیں اس کے علاوہ تربت آبسر سے اغواء ہونے والے بی آر پی کے کارکن زوہیب بلوچ کی مسخ شدہ لاش بھی آج پھینک دی گئی،جبکہ آج دشت پنودی، زریں بگ و دوسرے علاقوں میں آپریشن کرکے متعدد گھروں کو آگ لگانے کے بعد درجنوں نہتے بلوچوں کو اغواء کرکے قابض فورسزاپنے ساتھ لے گئے۔چینی سرمایہ کاری کو تحفظ دینے اور استحصالی منصوبوں کی کامیابی کے لئے پاکستان بلوچ نسل کشی کا فیصلہ کرچکا ہے۔ دشت و بلوچستان کے مختلف علاقوں میں فورسز کی مقامی آبادیوں پر فضائی بمباری اور زمینی فوج کی لوٹ مار کے بعد درجنوں دیہاتوں کو آگ لگانے کی کاروائیاں نسل کشی کی پالیسیوں کا حصہ ہیں۔انہوں نے کہا کہ بلوچ عوام اُن تمام سامراجی ممالک و کمپنیوں کی سرمایہ کاری کے سامنے سیسہ پلائی دیوار ثابت ہوں گے جو بلوچ کی مرضی کے برعکس بلوچستان میں سرمایہ کاری کے نام پر استحصالی منصوبوں کو فروغ دے رہے ہیں۔ گوادر تا چائنا اکنامک کوریڈور جیسی استحصالی معاہدات نہ صرف بلوچ قوم کے لئے خطرہ ہیں بلکہ اس طرح کے متنازعہ عالمی معاہدات خطے کی امن کے لئے بھی سنجیدہ خطرہ ہیں ۔ کیونکہ ا سٹریٹجک حوالے سے انتہائی اہم گوادر بندرگاہ جہاں سے دیگر لینڈ لاک ممالک کو سمندر تک رسائی دینے کے مختصر ترین راستے گزرتے ہیں، جسے چائنا اپنی فوجی برتری کے لئے استعمال کرنا چاہتا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ چائنا و پاکستان مل کر بے دردی سے بلوچ نسل کشی کررہے ہیں، بلوچ آبادیوں کو اُن کے علاقوں سے جبراََبے دخل کیا جا رہا ہے، اس کے باوجود اگر عالمی امن کے دعوے دار ممالک و عالمی میڈیا نے اس نسل کشی کے خلاف کوئی موثر آواز نہ اُٹھائی تو یہ ایک سنگین غلطی ہوگی جو کہ خطے میں پاکستان جیسی دہشتگرد ریاست کو بلوچ نسل کشی جاری رکھنے کا مزید موقع فراہم کرنے کے مترادف ہو گا

Exit mobile version