Homeخبریںحبیبہ کی عدم رہائی کی صورت سخت احتجاج کریں گے- کزن سہیلہ...

حبیبہ کی عدم رہائی کی صورت سخت احتجاج کریں گے- کزن سہیلہ قومی

تمپ (ہمگام نیوز) کراچی سے جبری گمشدگی کی شکار بلوچ شاعرہ حبیبہ پیرمحمد کی کزن سہیلہ قومی نے الٹی میٹم دیا ہے کہ اگر ان کی کزن کو فوری طور پر رہا نہ کیا گیا تو ان کا خاندان اپنے بچوں سمیت غیرمعینہ مدت کے لیے سڑکوں پر بیٹھ کر احتجاج کرے گی ۔

انھوں نے کہا کہ حبیبہ اپنے خاندان کی واحد کفیل ہیں جو کراچی میں اپنے بچوں کو اچھی تعلیم دلانے کے لیے مقیم تھیں۔ ان کی گرفتاری کے بعد ان کے بچے پریشان ہیں۔

حبیبہ بلوچی زبان کی شاعرہ اور کیچ کے علاقے تمپ کے گاؤں نذر آباد کی رہائشی ہیں جنہیں جمعرات کی صبح کراچی سے پاکستانی خفیہ ایجنسی نے ان کے گھر سے گرفتاری کے بعد جبری لاپتہ کردیا ـ

رواں ماہ (6 مئی 2022) ھوشاپ سے بھی نورجان نامی ایک خاتون کو گرفتار کرکے جبری لاپتہ کیا گیا بعدازاں سی ٹی ڈی نے عوامی ردعمل کے نتیجے میں انہیں خودکش بمبار بتا کر عدالت میں پیش کیا تاہم حبیبہ کے حوالے سے تاحال پاکستانی حکام کی طرف سے خاموشی اختیار کی گئی ہے البتہ گذشتہ روز نام نہاد حکومت بلوچستان کی ترجمان فرح عظیم شاہ نے تین مزید خواتین’وحیدہ، حمیدہ اور فہمیدہ‘ کا ناموں کے ساتھ ذکر کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ مزید خواتین کو حراست میں لیں گے۔

نورجان کے ساتھ ایف آئی آر میں نامزد ’فضل ولد محمد علی‘ کو بدرنگ کولواہ سے گرفتار کیا گیا لیکن ایف آئی آر میں ان کی گرفتاری نورجان کے ساتھ ظاہر کی گئی اور یہ کہا گیا کہ نورجان کو جب گرفتار کیا گیا تو وہ 8.7 کیلو وزنی خودکش جیکٹ پہنی ہوئی تھیں جبکہ ان کے ہمسایوں نے میڈیا کو بتایا ہے کہ وہ اس وقت سو رہی تھیں

سہیلہ قومی نے میڈیا کو بتایا کہ ہم نے احتجاج کا سلسلہ شروع کیا جب تک ہماری بہن کو رہا نہیں کیا جاتا ہم مسلسل احتجاج کریں گے اور احتجاج کا ہر طریقہ استعمال کیا جائے گا۔ ہم ریلیاں نکالیں گے، بھوک ہڑتال کریں اور پیدل لانگ مارچ کریں گے۔حبیبہ بے قصور ہیں، ان کے دو چھوٹے بچے اپنی ماں کا منتظر ہیں انھیں فوری رہا کیا جائے۔

انھوں نے کہا پاکستانی خفیہ ادارے تمپ کی خواتین کو اجتماعی سزا کا نشانہ بنا رہی ہے جو ہمارے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔

Exit mobile version