Homeخبریںخاران: شفقت یلانزئی اور عجاب یلانزئی کی رہائی کیلئے احتجاجی مظاہرہ کیا...

خاران: شفقت یلانزئی اور عجاب یلانزئی کی رہائی کیلئے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا

خاران(ہمگام نیوز) خاران سے سی ٹی ڈی اور پاکستانی فورسز کے ہاتھوں جبری طور پر حراست میں لئے گئے شفقت یلانزئی اور عجاب یلانزئی کے لواحقین کی جانب سے ریلی نکالی گئی اور احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔

 

ریلی 3 بجے شہید نواب اکبر خان بگٹی اسٹیڈیم سے نکل کر پریس کلب پہنچی جس میں لواحقین کے علاوہ شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کیا۔

 

شرکاء نے ہاتھوں میں بینر اور پلے کارڈز اٹھائے تھے جن پر شفقت یلانزئی اور عجاب یلانزئی کی بازیابی کیلئے نعرے درج تھے۔

 

احتجاجی مظاہرے کے دوران لواحقین نے بتایا کہ شفقت یلانزئی پر سی ٹی ڈی کی جانب سے لگائے گئے تمام الزامات بے بنیاد ہیں، انہوں نے پاکستانی اداروں سے شفقت یلانزئی اور عجاب یلانزئی کی بازیابی کا مطالبہ کیا۔

 

مظاہرین میں بچوں اور خواتین نے روتے ہوئے کہا کہ شفقت یلانزئی اور عجاب یلانزئی بے گناہ ہیں ہم پر کیوں بلا وجہ ظلم کیا جارہا ہے۔ جب کسی شہری پر کوئی ایسی مصیبت آتی ہے وہ حکومت کے پاس جاتا ہے مگر یہاں حکومت خود ہمارا دشمن ہے جو ہمارے معصوم بچوں کو اٹھا کر لے جاتی ہے، ہم سب پہلے سے مریض ہیں ہمیں مزید تکلیف دیا جارہا ہے۔

 

مظاہرین سے خطاب کے دوران انعام یلانزئی نے کہا کہ 23 اکتوبر کو شفقت بلوچ کو لاپتہ کیا گیا اور 26 اکتوبر کو عجاب یلانزئی اپنی بے گناہی ثابت کرنے کیلئے خود کیمپ گئے مگر اسے بھی لاپتہ کیا گیا، ہمیں معلوم ہی نہیں کہ آیا وہ زندہ بھی ہیں کہ نہیں۔ شفقت ایک کم سن نوجوان طالب ہے جو پڑھائی کے ساتھ ساتھ مزدوری بھی کرتا تھا، آیاں وہ ان حالات میں کیسے ان معاملات میں ملوث ہوسکتا ہے۔

 

لواحقین نے پاکستانی اداروں سے اپیل کی کہ ان پر رحم کیا جائے اور ان کے بچوں کو رہا کیا جائے۔

 

واضح رہے کہ شفقت یلانزئی پر سی ٹی ڈی کی جناب سے فیک الزام عائد کیا گیا ہے کہ اسکا تعلق بی ایل اے سے ہے اور وہ خاران میں محمد نور مسکانزئی کے قتل میں ملوث ہے۔

 

سی ٹی ڈی کے اس دعوے کو مسترد کرتے ہوئے بی ایل اے نے بیان جاری کیا تھا کہ شفقت یلانزئی اور اس کے ہمراہ لاپتہ دیگر نوجوانوں کا بی ایل اے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ سی ٹی ڈی خاران میں بلوچ لبریشن آرمی کے خلاف اپنی ناکامیاں چھپانے اور محمد نور مسکانزئی کیس میں خانہ پری کیلئے ایک نہتے نوجوان کو قربان کررہی ہے۔

 

بلوچستان کے اکثر مکاتب فکر میں سی ٹی ڈی پاکستانی فوج اور خفیہ اداروں کی غیر قانونی کارروائیوں کیلئے فرنٹ اینڈ ادارہ سمجھی جاتی ہے، جس کے تمام قول و فعل مشکوک تصور کیے جاتے ہیں۔ سی ٹی ڈی پاکستانی فوج کے ہاتھوں لاپتہ ہونے والے نوجوانوں کو قید سے نکال کر انہیں فیک انکاؤنٹر میں مارنے جیسے کاروائیوں کیلئے مشہور ہے۔

Exit mobile version