Homeخبریںسراوان میں افغان تاریکین وطن کی ہلاکتوں پر طالبان سمیت دیگر سیاسی...

سراوان میں افغان تاریکین وطن کی ہلاکتوں پر طالبان سمیت دیگر سیاسی کارکنان کی شدید مزمت

سراوان(ہمگام نیوز ) اطلاع کے مطابق آج بروز بدھ کو طالبان حکومت کی سرکاری خبر رساں ایجنسیوں میں سے ایک نے اس خبر پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کے علاقے کلگان سراوان میں ایرانی آرمی نے درجنوں افغان تارکین وطن کو فائرنگ کرکے قتل کر دیا ۔گولی مار کر ہلاک کر دیا ہے۔

اپنے 40 سالہ مسائل کی وجہ سے، افغانستان ان سالوں کے دوران ہمسایہ ممالک کی طرف ہجرت کا سیلاب دیکھتا رہا، اور بہت سے خاندان ملک کے مسائل سے بچنے کے لیے ہجرت کرنے پر مجبور ہوئے۔

حال ہی میں، جب کہ ایرانی حکام نے تارکین وطن کے بارے میں بہت سے ایسے بیانات دیے ہیں جن کا مثبت پہلو ہے اور ان کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ مسائل کو حل کر سکتے ہیں، لیکن بدقسمتی سے معلوم ہوا کہ عملی طور پر کچھ نہیں کیا گیا اور یہ الفاظ وہ رہ گئے۔ صرف الفاظ کے بارے میں ہماری درخواست ہے کہ ایرانی حکام ضروری توجہ دیں تاکہ ایک روٹی کے لیے انسانی جانیں ضائع نہ ہوں اور اس کی روک تھام کے لیے بہتر طریقے اختیار کیے جائیں۔ تاریکین وطن کو مارنے سے مسائل نہیں ہونگے بلکہ وہ مزید گہرے ہوتے جائیں گے ۔ جس کی ہم شدید مزمت کرتے ہیں جو کہ تاریخی ظلم ہے ۔

آس واقعے پر افغان کارکنوں اور سیاستدانوں سمیت بہت سے ردعمل سامنے آئے ہیں اور انہوں نے ان ہلاکتوں کی مذمت کی ہے۔

 تاہم، افغانستان کے سابق لیفٹیننٹ جنرل محمد فرید نے X سوشل نیٹ ورک (سابق ٹویٹر) پر اپنے تبصروں میں افغانوں کے قتل کو جان بوجھ کر اور انسانیت کے خلاف جرم قرار دے کر اس کی مذمت کی۔

 افغانستان کے سابق فوجی کمانڈر جنرل سمیع سادات نے بھی کہا کہ اگر افغان آج بے اختیار ہیں تو وہ ایک دن اس قتل عام کا بدلہ لیں گے۔

 دوسری جانب پشتون تحفظ موومنٹ کے رہنما منظور پشتین نے بھی ایکس نیٹ ورک پر اپنے بیانات میں اس واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایران نے درجنوں بے گناہ افغانوں کو بے دردی سے قتل کیا ہے ۔

  پشتین نے عوام سے مطالبہ کیا کہ وہ اس قسم کے ظلم کو روکنے کے لیے آواز بلند کریں۔

Exit mobile version