Homeخبریںسعودی وفد,بلوچستان میں گوادر بندرگاہ ریکوڈک منصوبے کا دورہ کرے گا

سعودی وفد,بلوچستان میں گوادر بندرگاہ ریکوڈک منصوبے کا دورہ کرے گا

اسلام آباد (ہمگام نیوز ڈیسک ) اطلاعات کے مطابق قابض پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے اپنے حالیہ دورہ میں سعودی عرب کو پاک چین استعصالی راہداری ( سی پیک) کے منصوبوں میں تیسرا شراکت دار بننے کی پیش کش کی تھی ۔پاکستان کے وفاقی وفاقی وزیر اطلاعات فواد حسین چودھری نے وزیراعظم کے دورے کے بعد ایک نیوز کانفرنس میں کہا تھا کہ سعودی عرب نے سی پیک کے منصوبوں میں سرمایہ کاری میں دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔ سعودی عرب کا اعلیٰ سطح کا ایک وفد 6 روزہ سرکاری دورے پر گزشتہ روز پاکستان پہنچ گیا ہے۔سعودی وفد نے پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان کے حالیہ دورہ سعودی عرب کے بعد آیا ہے۔

پاکستانی وزیراعظم کے مشیر برائے تجارت عبدالرزاق داؤد نے بتایا ہے کہ سعودی وفد کے دورے کے موقع پر دونوں ممالک کے درمیان تیل ، گیس اور توانائی کے شعبوں میں سرمایہ کاری سے متعلق پانچ سمجھوتوں اور مفاہمت کی یاد داشتوں پر دستخط کیے جائینگے۔

سعودی وفد اپنے قیام کے دوران میں پاکستا ن کے اعلیٰ عہدے داروں سے دونوں ملکوں کے درمیان دوطرفہ تجارتی اور اقتصادی تعلقات کے فروغ کے لیے بات چیت کرے گا۔سعودی وفد آج کے دن مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد ، وزیر خزانہ اسد عمر اور پیٹرولیم کے وزیر غلام سرور خان سے ملاقات کریگی۔وہ بالخصوص توانائی کے شعبے میں سعودی عرب کی جانب سے سرمایہ کاری کے امکانات کا جائزہ لیں گے۔ماہرین اقتصادیات کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کی متوقع سرمایہ کاری سے پاکستان کی معیشت کو سنبھالا دینے میں مدد ملے گی۔اس کے علاوہ ان کیلئے روزگار کے بھی مزید مواقع پیدا ہوں گے۔سعودی عرب اگر گوادرمیں تیل صاف کرنے کا کارخانہ لگاتا ہے تو وہ آئل ریفائنری کی نئی اور جد ید ٹیکنالوجی متعارف کرائے گا ۔پاکستان میں اس وقت تیل صاف کرنے کی صلاحیت ایک کروڑ 90 لاکھ ٹن کے لگ بھگ ہے ۔ریفائنری کا یہ زیادہ تر کام پرانی ٹیکنالوجی کے ذریعے کیا جاتا ہے۔دونوں ملکوں نے گذشتہ جمعرات کو مفاہمت کی تین یادداشتوں پر دستخط کیے تھے۔ان کے تحت صوبہ خیبر پختونخوا اور پاکستان کے زیر قبضہ ریاست جموں وکشمیر میں صحت اور تعلیم کے شعبوں کے منصوبوں کے لیے سعودی عرب گرانٹ مہیا کرے گا۔سعودی وفد نے عمران خان کے دورہ سعودی عرب کے جواب میں پاکستان آیا ہے۔یاد رہے سعودی عرب کے سی پیک سے متعلق تیسرے پارنٹر اور 10 بیلن ڈالر کے سرمایہ کی سب سے پہلے بلوچ رہنما واجہ حیربیارمری نے بلوچ قومی مفاد کا دفاع کرتے ہوئے اپنی دو ٹوک پالیسی بیان دیتے ہوئے سعودی عرب کو خبردار کیا تھا،کہ میں بہ حیثیت ایک بلوچ جو بلوچستان کی آزادی کے لئے جد و جہد کرتا ہوں سعودی عرب بلوچستان پاکستان تنازع میں مداخلت نہ کرنے اور فریق نہ بننے پر زور دیتا ہوں۔ سعودی عرب کو ایک ایسی منصوبہ میں سرمایہ کاری سے باز رہنا چایئےجو معصوم بلوچوں کے لاشوں پر بنے .

Exit mobile version