Homeخبریںقابض ایرانی فورسز کے ہاتھوں 5 گرفتار شدہ بلوچ لڑکیوں میں سے...

قابض ایرانی فورسز کے ہاتھوں 5 گرفتار شدہ بلوچ لڑکیوں میں سے ایک رہا

چابہار( ہمگام نیوز ) چابہار میں قابض ایرانی فورسز کے ہاتھوں 5 بلوچ خواتین اور لڑکیوں کی گرفتاری کے 15 دن گزر جانے کے باوجود ان کی حالت کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں ہے۔ گرفتار لڑکیوں میں سے ایک کو 12 دن کی حراست کے بعد رہا کر دیا گیا۔

رپورٹ کے مطابق 28 ستمبر کو چابہار میں قابض ایرانی فورسز نے چھ بلوچ لڑکیوں اور خواتین کو گرفتار کیا۔

ان افراد کی شناخت ’نگین محتشمی‘، ’آرزو رئیسی‘، ’سارہ رئیسی‘، ’مہرناز عمرزہی‘، ’فاطمہ بلوچ‘ اور ’عائشہ بلوچ‘ کے نام سے ہوئی ہے۔

کہا جاتا ہے کہ نگین محتشمی جو کہ چابہار کے عوامی نمائندے معین الدین سعیدی کے رشتہ دار ہیں، کو سعیدی کی سفارش پر رہا کیا گیا۔

چابہار میں گرفتار ہونے والی دیگر خواتین اور لڑکیوں میں سے پانچ کو دزاپ منتقل کر دیا گیا اور ان کی قسمت کے بارے میں ابھی تک کوئی معلومات دستیاب نہیں ہیں۔

ان زیر حراست افراد کے اہل خانہ کی جانب بار بار شکایت کے بعد، عدالتی اور فوجی حکام نے واضح کیا ہے کہ ان کی حراست کی وجہ چابہار میں احتجاجی اجتماعات میں ان کی شرکت تھی۔

ان لڑکیوں اور خواتین کو بدھ کے روز گرفتار کیا گیا تھا اور منگل کو چابہار میں احتجاجی مظاہرے ہوئے تھے۔
واضح رہے کہ ان کی گرفتاری 30 ستمبر میں دزاپ میں قابض ایرانی آرمی کی بلوچ مظاہرین پر فائرنگ سے دو دن قبل کی ہے ـ چابہار میں یہ احتجاج ایرانی حکومت کے ہاتھوں مہسا امینی کی قتل کے خلاف تھا ـ

Exit mobile version