Homeخبریںماسٹربیت اللہ بلوچ کی قابض فورسز کے ہاتھوں اغواء نما گرفتاری مذمت...

ماسٹربیت اللہ بلوچ کی قابض فورسز کے ہاتھوں اغواء نما گرفتاری مذمت کرتےہیں .بی این ایم

کوئٹہ (ہمگام نیوز)بلوچ نیشنل موومنٹ کے مرکزی ترجمان نے اپنے ایک مذمتی بیان میں 17 جون کو ہزاروں لاپتہ بلوچ فرزندوں کی طرح تمپ سے سینئر اُستاد ماسٹربیت اللہ بلوچ کی قابض فورسز کے ہاتھوں اغواء نما گرفتاری کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ آزادی کی تحریک میں خدمات سرانجام دینے کی جرم میں ماسٹر بیت اللہ کو سرِبازار گرفتار کرکے تمپ سے مسلح تنظیم کے کمانڈرکی گرفتاری کا دعویٰ اپنے جرائم پر دہ ڈالنے کے سوا کچھ بھی نہیں ۔ خدشہ ہے کہ کہیں ماسٹر بیت اللہ کو بھی دیگر بلوچوں کی طرح شہید کرکے ان کی لاش بھی کسی ویرانے سے نہ ملے، کیونکہ گزشتہ کچھ عرصے سے آپریشن اور مسخ شدہ لاشوں کی برآمدگی میں تیزی آئی ہے۔بھرے بازار میں مسلح تنظیم کے کمانڈر کی گرفتاری خود پاکستانی فورسز کی دعوے کو جھوٹ ثابت کرنے کیلئے کافی ہے، اس سلسلے میں فورسز کے بیانات ریکارڈ میں موجود ہیں۔ پاکستان کسی بھی بین الاقوامی قانون اور کنونشن کا پابندنہیں اور بلوچ نسل کشی کے عمل میں بتدریج تیزی لارہا ہے ۔تمام شعبہ ہائے زندگی کا جیون اجیرن کرنے کیلئے اپنے اوچھے ہتھکنڈوں پہ اتر آئی ہے اور نہیں چاہتی کہ بلوچ اساتذہ اور دیگر با علم طبقہ سر اٹھا کے چلے اور بلوچ قوم کو علم و شعور کا راستہ دکھائے، جس کی واضح مثال شہید صبا ء صاحب ، شہید استاد علی جان ، جنھیں ریاست اپنی بربریت کا نشانہ بنا چکی ہیں۔ ان کے علاوہ ڈاکٹر دین محمد بلوچ ، ڈاکٹر اکبر مری، غفور بلوچ ، طالب علم رہنما سنگت ذاکر مجید اور دیگر ہزاروں بلوچ فرزندریاستی عقوبت خانوں میں سالوں سے انسانیت سوز اذیتیں سہہ رہے ہیں۔ اس حوالے سے بلوچ نیشنل موومنٹ کا اقوام متحدہ سمیت انسانیت کے علمبردار دیگر تنظیموں کو با ر بار اپیل کرنے کے باوجود ان کی مجرمانہ خاموشی سوالیہ نشان بنتا جارہا ہے ۔ ان اداروں کی غفلت اور خاموشی کی وجہ سے ریاست بلوچ نسل کشی کے عمل میں تیزی لارہا ہے۔ لہٰذا ہم ایک مرتبہ پھر اقوام متحدہ ، انسانی حقوق کی تنظیموں اور مہذب دنیا سے اپیل کرتے ہیں کہ بلوچستان میں پاکستان کی جانب سے غیر انسانی عمل کو روکنے کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔

Exit mobile version