Homeخبریںکراچی سے آنے والا قافلہ کُنڈ ملیر پہ محصور، خواتین و بچوں...

کراچی سے آنے والا قافلہ کُنڈ ملیر پہ محصور، خواتین و بچوں پر پانی تک رسائی بند، کربلا کا صماں۔

اُوتھل (ہمگام نیوز) بلوچ راجی مچی کے لئے بلوچستان بھر سے جانے والے لوگ قافلوں کی شکل میں گوادر جانے کے لئے بلوچستان کے مختلف مقامات پر موجود ہیں جہاں قابض پاکستانی فورسز کی ناکہ بندی کی وجہ سے روک دیا گیا ہے۔

کراچی سے بلوچ راجی مچی کے لئے گوادر جانے والے قافلے کو کُنڈ ملیر پر پاکستانی قابض اور اسکے حواری مسلح جتھوں نے روک رکھا ہے،
یاد رہے کہ ان بلوچستان بھر موسم کی شدت بہت زیادہ ہے اور درجہ حرارت ریکارڈ سطح پر ہے ایسے میں قابض پاکستانی فوج نے بلوچ خواتین و بچوں بسوں کے اندر محصور کرکے ان پر باہر جانے اور قریبی آبادیوں سے پانی کی حصول کو ناممکن بنا دیا گیا ہے وہاں پر موجود لوگوں سے بات کرنے پر محسوس ہوا جیسے کہ وہ کربلا میں موجود ہوں اور ان پر پانی کی حصول کی ناممکن بنایا گیا۔

یاد رہے کہ گزشتہ کچھ دنوں سے بلوچ راجی مچی میں شرکت کے غرض سے گوادر کا رخ کرنے والے مختلف قافلوں کو پاکستانی قابض فورسز نے بلوچستان کے مختلف علاقوں میں ناکہ بندی کرکے روکے رکھا اور مستونگ قافلے پر براہ راست فائرنگ کی گئی جس سے دو بلوچ نوجوان شہید اور کئی زخمی ہوئے۔

علاوہ ازیں آج بلوچستان بھر میں انٹرنیٹ سروس سمیت موبائل نیٹ ورکس کی بند کئیے جانے کی بھی اطلاعات مل رہی ہیں، موصول ہونے والے کچھ ویڈیو فوٹیج میں قابض ریاستی فورسز کے کارندوں کو کافلے میں شامل بسوں کے ٹائروں پر گولیاں مارتے دیکھا جا سکتا ہے، پاکستانی قابض فورسز ظلم و جبر کے خلاف بلوچ عوام کی اس اجتماع سے کافی خوفزدہ دکھائی دے رہی ہے۔

Exit mobile version