Home خبریں کوششوں کے باوجود قومی اتحاد اور اصولی اشتراک عمل کے حوالے سے...

کوششوں کے باوجود قومی اتحاد اور اصولی اشتراک عمل کے حوالے سے نہ کوئی پیش رفت ہورہی ہے نہ ہی کسی قسم کے مزاکرات ہورہے ہیں۔ مزاکراتی کمیٹی کا بیان

0
لندن(ہمگام نیوز) قومی اتحاد اور اشتراک عمل کے لیے حیربیار مری کی طرف سے قائم کردہ کمیٹیوں نے اپنے بیان میں کہا کہ مفاہمت،اشتراک عمل اور قومی جہد کو منظم اور مضبوط کرنے کے لیئے قا ئم کردہ کمیٹیوں کی کوششوں کے باوجود قومی اتحاد اور اصولی اشتراک عمل کے حوالے سے نہ کوئی پیش رفت ہورہی ہے نہ ہی کسی قسم کے مزاکرات ہورہے ہیں۔ کمیٹیوں کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ حیربیار مری کی طرف سے اعلان کے فوراََ بعد اعلی اختیاری کمیٹیاں قائم کردی گئی تھیں تاکہ کمیٹیوں کی طرف سے باقاعدہ قومی اتحاد کے لیے رابطوں اور مزاکرات کا آغاز ہوسکے، مزاکرات شروع کرنے کا بنیادی مقصد یہ تھا کہ آپسی کمزوریوں اورغلطیوں پہ قابو پا کرقوم کو شدید نوعیت کے درپیش چیلنجز کا مقابلہ مشترکہ طور پہ کیا جا سکے ۔ اسی لیے مزاکراتی کمیٹی کی طرف سے بغیر کوئی وقت ضائع کیئے بی آر پی اور بی این ایم سے رابطہ کرکے باقاعدہ مزاکرات شروع کرنے کاپیغام پہنچایا گیا۔ بی آرپی کی جانب سے مثبت پیش رفت کی گئی اور انہوں نے مزاکرات شروع کرنے لیے اپنی کمیٹی تشکیل دی تاکہ گفت و شنید اور مزاکرات کے عمل کا سلسلہ شروع کیا جاسکے مگر جب اشتراک عمل کے حوالے سے بیان میں موجود اصول دوم (( جو بھی اشتراک عمل ہو اس میں تنظیمی پلانگ سے ہٹ کر کہ جس سے دشمن فائدہ اٹھا سکتا ہے باقی قوم کے حوالے سے تمام پالیسیوں میں قوم کو نیک نیتی سے اعتماد میں لیا جائے، اسکے بنیادی نکات و اصولوں سے قوم کو مکمل آگاہی دی جائے) ) کو ان پر واضح کیا گیا کہ تمام مزاکراتی عمل کو دونوں فریقوں کی کمیٹیاں دستاویزی شکل میں محفوظ کریں گی تاکہ قومی اشتراک عمل کو باترتیب آگے لے جایا جاسکے اور یہ تمام مزاکراتی عمل قومی تاریخ کا حصّہ بن سکے ۔ اس اصول کی وضاحت کے بعد بی آر پی کے نمائندے کی طرف سے صالح و مشورے کرنے کے بعد جواب دینے کا کہا گیا لیکن پھر کئی دفعہ رابطہ کرنے کے بعد بھی کوئی موثر جواب سامنے نہیں آسکا اور ہم سے انکے رابطے منقطع ہوگئے۔ دوسری جانب جب کمیٹی کی طرف سے بی این ایم کے صدر کے لیے پیغام بھیجا گیا تو انہوں نے یورپ میں مقیم ممبر کا حوالہ دیا کہ ان سے رابطہ کیا جائے جب ان سے رابطہ کیا گیا تو بی این ایم کے ممبر نے کہا وہ اس بارے میں کچھ نہیں جانتے اور پارٹی لیڈر شپ سے مشاورت کے بعد ہی کمیٹی قائم کی جائیگی ۔ اس عرصے کے دوران حیربیار مری کی تشکیل کردہ کمیٹی بی این ایم کے چیر مین کے لیے بی این ایم کے نائب صدر کے ذریعے پیغام بیجتی رہی ہے۔ بی این ایم کے نائب صدر سے ہمارے مزاکرات کے لیے کئی دفعہ رابطے ہوئے اور ہمیں کئی دفعہ ان کی طرف سے انتظار کرنے کا کہا گیا ۔ مزاکراتی کمیٹی کو امید تھی کہ بی این ایم مزاکراتی عمل پر اَمادہ بیان کے بعد گفت و شنید پر تیار ہوگا لیکن اکثر بار رابطے اور کئی مہینہ انتظار کے باوجود بی این ایم کی طرف سے نہ کوئی کمیٹی قائم کی گئی نہ مزکرات کے لیے ہمیں کوئی سنجیدہ جواب دیا گیا ہے۔ جن اصولوں پر مزاکراتی کمیٹیاں قائم کی گئی تھیں ان میں سے ایک اصول یہ تھا کہ اس تمام پراسس سے بلوچ قوم کو آگاہ رکھا جائے گا کیونکہ ہمارے نزدیک بلوچ قوم ہی طاقت کا سرچشمہ ہے۔ موجودہ چیلنجز کو دیکھتے ہوئے قومی اتحاد جیسے اہم مسلئے پہ تمام پارٹیوں اور لیڈر شپ کا فرض ہے کہ سنجیدگی کا مظاہرہ کریں ۔اس نازک صورت حال میں بیانات کے بجائے عملی اقدامات کی ضرورت ہے ہمیں اپنے قول و فعل میں ہر قسم کی تضاد کو ختم کرکے قومی اتحاد کیلئے ایمانداری اور نیک نیتی سے جہد کرنے کی ضرورت ہے۔ ہماری طرف سے تمام آزادی پسندوں کے لیے ہر وقت قومی شرائط اور مفادات کے تحت مزاکرات کے لیے دروازے کھلے رہنگے۔ جہاں دشمن بلوچستان اور بلوچ قوم کے نام و نشان کو مٹانے پر تلا ہو ا ہے وہاں ان مشکل حالات میں بلوچ قوم اپنی آزادی کے لیے پر عزم ہے جس طرح ماضی میں تمام قابض طاقتوں کا مقابلہ بلوچ قوم نے موثر اور مظبوط عزم اور پختہ ارادہ سے کرتے ہوئے ا پنی طاقت سے ان کو شکست دی اسی طرح آج بھی وقت کی مانگ ہے کہ بلوچ قوم آزاد بلوچستان کے لیے جدوجہد کرنے والی حقیقی قوتوں کو مکمل کمک کریں تاکہ قابض پنجابی سے ہمیں نجات حاصل ہونے کے ساتھ ساتھ ہم شہیدوں کی مشن آزاد و جمہوری بلوچستان حاصل کرسکیں۔

Exit mobile version