استنبول (ہمگام نیوز) سرکاری خبر رساں ایجنسی انادولو نے منگل کو اطلاع دی کہ استنبول میں گذشتہ 24 گھنٹوں میں جعلی شراب پینے والے گیارہ افراد ہلاک ہو گئے۔

ایجنسی نے کہا، “26 غیر ملکی شہریوں سمیت 38 افراد کو جعلی شراب پینے کے بعد شہر کے مختلف ہسپتالوں میں داخل کروایا گیا۔ ان میں سے 11 چل بسے جنہوں نے گذشتہ 24 گھنٹوں میں ہسپتال میں علاج کرایا۔”

استنبول گورنری نے ایکس پر ایک بیان میں کہا کہ 2024 میں استنبول میں جعلی شراب پینے سے کل 110 افراد بیمار ہوئے جن میں سے 48 کی موت واقع ہو گئی۔

میتھانول کی ملاوٹ کو اس کی وجہ سمجھا جاتا ہے۔ یہ ایک زہریلا مادہ ہے جسے شراب کی طاقت میں اضافے کے لیے شامل کیا جا سکتا ہے لیکن یہ نابینا پن، جگر کو نقصان پہنچانے اور موت کا سبب بن سکتا ہے۔

ترکیہ میں ملاوٹ شدہ الکحل سے زہر خورانی کا ہو جانا خاصا عام ہے جہاں الکحل مشروبات پر ٹیکسوں میں اضافے کے باعث نجی سطح پر پیداوار بہت بڑھ گئی ہے۔

جعلی شرابوں میں سب سے زیادہ عام ترکیہ کی سونف کے ذائقے والی قومی شراب راکی ہے جس کی قیمت بازار میں تقریباً 1,300 لیرا (37.20 ڈالر) فی لیٹر تک پہنچ گئی ہے۔

ترکیہ میں کم از کم اجرت 17,000 لیرا (489 ڈالر) ماہانہ ہے۔