یکشنبه, اپریل 20, 2025
Homeخبریںایران کا جوہری ہتھیار حاصل کرنا مشرق وسطی کے لیے انتہائی خطرناک...

ایران کا جوہری ہتھیار حاصل کرنا مشرق وسطی کے لیے انتہائی خطرناک ہو گا:برطانوی وزیر خارجہ جیرمی ہنٹ

لندن(ہمگام نیوزڈیسک) ہمگام مانیٹرنگ ڈیسک کو موصول ہونے والی رپورٹس کے مطابق مشرق وسطی کی تیزی سے بدلتی صورتحال کے پیش نظر برطانیہ نے زور دے کر کہا ہے کہ ایران کو ایٹمی طاقتوں کے کلب سے باہر رکھنے پر کام کرنا فرانس اور جرمنی کے لیے بھی اولین ترجیحات میں سے ہیں ۔ برطانیہ کے مطابق وہ اس بات کی تصدیق کے لیئے کوششیں کر رہے ہے کہ ایران 2015 میں طے پائے گئے جوہری معاہدے پر کاربند رہے۔برطانوی وزیر خارجہ جیرمی ہنٹ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ایران کا جوہری ہتھیار حاصل کرنا مشرق وسطی کے لیے انتہائی خطرناک ہو گا۔ ہم ابھی تک کسی ایسے طریقے کی تلاش میں ہیں جس سے جوہری معاہدے کو بچایا جا سکے۔ تاہم یہ ایک بدیہی امر ہے کہ ایران کی جانب سے معاہدے کی خلاف ورزی کی صورت میں اس کے انتہائی بھیانک نتائج ہوں گے۔ایران کی جانب سے کسی بھی سطح پر کسی بھی مقدار میں یورینیم افزودہ کرنے پر تیار ہونے کے فیصلے کو بین الاقوامی سطح پر مذمت کا سامنا ہے۔ تمام فریق اس امر پر بھی اتفاق رائے رکھتے ہیں کہ تہران کو کسی بھی قسم کے جوہری ہتھیار حاصل کرنے سے روکے جانے کی اشد ضرورت ہے۔ ایران کے حالیہ فیصلے نے تہران اور واشنگٹن کے درمیان کشیدگی کی شدت میں اضافہ کر دیا ہے۔واضع رہے ایران نے اتوار کے روز اعلان کیا تھا کہ وہ کسی بھی سطح پر اور کسی بھی مقدار میں یورینیم کی افزودگی کے لیے پوری طرح تیار ہے۔ اسی طرح ایران کا یہ بھی کہنا ہے کہ وہ جوہری معاہدے میں مقررہ حد سے کہیں زیادہ تناسب کے ساتھ یورینیم افزودہ کرے گا۔

ایرانی حکومت کے ترجمان علی ربیعی نے اتوار کے روز ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ “نئی سطح کا انحصار ہماری ضروریات پر ہوگا۔ آج ہم افزودگی کی اجازت یافتہ سطح سے تجاوز کر جائیں گے جو کہ 3.67 % ہے۔ ادھر ایران کے نائب وزیر خارجہ عباس عراقچی نے باور کرایا ہے کہ جوہری معادہ بچانے کے لیے “سفارتی کوششوں کا دروازہ کھلا رہے گا”۔

یاد رہے کہ یورینیم کی افزودگی کی سطح بڑھانے سے متعلق اتوار کے روز سامنے آنے والا ایرانی موقف ،،، جوہری معاہدے کے یورپی فریقوں پر دباؤ کی کوشش نظر آ رہی ہے۔ اس کا مقصد یہ ہے کہ مذکورہ تمام فریق اپنے وعدے پورے کرتے ہوئے ایران کے تیل کی فروخت ، بیرونی دنیا کے ساتھ تجارت اور امریکی پابندیوں سے بچنے کا سلسلہ جاری رہنے دیں۔

اس سلسلے میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ یورینیم کی افزودگی کی سطح بڑھانے سے متعلق ایرانی اعلان پر اپنے پہلے تبصرے میں ایک بار پھر یہ موقف دہرا چکے ہیں کہ تہران کے لیئے ایٹمی ہتھیاروں کا حصول کبھی ممکن نہیں ہو گا۔صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ “ایران کو چاہیے کہ خبردار رہے ، وہ ایک ہی وجہ سے یورینیم افزودہ کر رہا ہے۔ میں یہ نہیں بتاؤں گا کہ وہ سبب کیا ہے مگر یہ اچھا نہیں ہے، بہتر ہے کہ وہ خبردار ہی رہیں”۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز