واشنگٹن (ہمگام نیوز) مانیٹرنگ نیوزڈیسک رپورٹ کے مطابق امریکی نائب صدر مائیک پنس نے ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت بارے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آج امریکا زیادہ محفوظ ہو چکا ہے یہ شخص مشرق وسطی کے خطے میں دہشت گرد تنظیموں کی فنڈنگ کے امور چلا رہا تھا اور تشدد کی کارروائیوں کا نگراں تھا ۔
واضع رہے امریکی نائب صدر نے اپنی سلسلہ وار ٹویٹس میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے موقف کو سراہا کہ انہوں نے دنیا میں دہشت گردی کے سرکاری سرپرست کے خلاف فیصلہ کن اقدام کیا اور اس کے خلاف ڈٹ کر کھڑے ہوئےامریکی نائب صدر مائیک پنس نے انکشاف کیا ہے کہ انہیں موصول ہونے والی امریکی انٹیلی جنس معلومات کے مطابق ایرانی رجیم نے مسلح ملیشیاؤں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اب امریکی مفادات پر حملے نہ کریں۔
اس سلسلے میں ایرانی ملیشیاؤں کو عراقی حزب اللہ ملیشیا کے انجام سے خبردار کیا گیا ہے جس کے ٹھکانوں کو امریکی حملوں کا نشانہ بننا پڑا۔
امریکی ٹی وی کو انٹرویو میں پنس نے مزید کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طاقت ور قیادت اور امریکی مسلح افواج کی بھرپور شجاعت کی بدولت امریکی عوام آج چین کی نیند سو سکتے ہیں۔
امریکی نائب صدر کا مزید کہنا تھا کہ بہترین تیاریوں اور مکمل طور پر مستعد رہنے کے سبب ایرانی میزائل حملوں میں کوئی امریکی یا عراقی فوجی ہلاک یا زخمی نہیں ہوا۔
جیسا کہ ہم نے بدھ کی صبح بتایا کہ اس حملے کے بعد ایران پیچھے ہٹ گیا ہے اور وہ مزید جارحیت نہیں چاہتا۔
ملیشیاؤں کے ذریعے ایران کی جانب سے خفیہ جنگ کے امکان کے حوالے سے مائیک پنس کا کہنا تھا کہ ہم ایسے نظام کے ساتھ نمٹ رہے ہیں جو 20 برسوں سے دہشت گردی کی فنڈنگ کرنے والا سب سے بڑا اور مرکزی وجود ہے . ہم اس نظام کا مقابلہ کرنے کے لیے اپنی تیاریاں جاری رکھیں گے جیسا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے رواں ہفتے کیا۔
امریکی نائب صدر کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ ایران میں نظام کی تبدیلی کے لیے کوشاں نہیں ہے مگر وہ اس نظام کے رویے کو تبدیل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
مائیک پنس کے مطابق امریکا کو اس طرح کی انتباہی معلومات موصول ہوئی ہیں جن کے مطابق بغداد میں القدس فورس کے سربراہ قاسم سلیمانی کے مارے جانے کے بعد آئندہ دنوں کے دوران دنیا بھر میں جلد ایرانی حملے سامنے آنے کا قوی امکان ہے۔
مائیک پنس نے قاسم سلیمانی کی جانب سے مرتکب بعض بدترین سفاکیت کی کارروائیوں کا ذکر کیا۔ ان میں 2011 میں واشنگٹن میں سعودی سفیر کو ہلاک کرنے کی کوشش، خطے میں میزائل حملوں کی کارروائیوں کو آسان بنانا جس کے نتیجے میں درجنوں افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے اور سعودی عرب میں شہری تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا۔