کوئٹہ (ہمگام نیوز) بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے کہا ہے کہ بروز بدھ 23 مارچ رات ساڑھے دس بجے کے قریب ہمارے سرمچاروں نے مقبوضہ بلوچستان کے ضلع کیچ کے مرکزی شہر تربت کے علاقے ڈنک میں پاکستانی فوج کی تعمیراتی کمپنی ایف ڈبلیو او کی ایک مزدا ٹرک پر حملہ کیا ہے ۔
گہرام بلوچ نے کہا یہ کمپنی مواصلاتی نظام کے مختلف منصوبوں جیسے روڈ،موبائل فون ٹاورز اور فائبر آپٹک وغیرہ کی تنصیب کا کام کرتی ہے۔
ترجمان نے کہا قابض ریاست بلوچستان کے دور دراز علاقوں میں تیزی سے اپنا مواصلاتی نظام کا جال بچھا رہی ہے تاکہ وہ اپنے لئے سہولیات پیدا کرے اور بلوچوں کی حرکت و آمد و رفت کو مانیٹر کرے۔ اس طرح وہ فوجی جارحیت اور وسائل کی لوٹ کھسوٹ میں تیزی لا سکتی ہے۔
میجر گہرام بلوچ نے کہا کہ بائیس اور تئیس مارچ کی درمیانی شب سرمچاروں نے تربت ناصرآباد میں وارد کمپنی کی موبائل فون ٹاور پر حملہ کیا اور ساری مشینری کو جلا دیا۔
انہوں نے کہا 22 مارچ کو سرمچاروں نے ریاستی ڈیتھ اسکواڈ کے کارندے دولت ولد ملنگ سکنہ بالگتر کو گرفتار کیا۔ دوران تفتیش اس نے اعتراف کیا کہ وہ علاقائی دیتھ اسکواڈ کے سربراہ خالد یعقوب کی سرپرستی میں کام کرتا تھا اور سرمچاروں کی مخبری اور تعاقب میں اس کے ساتھ تھا۔ اقبال جرم کے بعد اسے موت کی سزا دیدی گئی۔ اس نے اپنے دیگر ساتھیوں کے نام بھی دئیے ہیں۔ وہ تمام ہمارے نشانے پر ہیں۔ عوام سے گزارش ہے کہ اس گروہ سے دور رہیں۔
ترجمان گہرام بلوچ نے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کی آزادی تک دشمن کیخلاف اس طرح کے حملے جاری رہیں گے۔