شنبه, اکتوبر 5, 2024
Homeخبریںخاران سے فورسز کے ہاتھوں لاپتہ میرے بھائی شاہ فہد کو منظر...

خاران سے فورسز کے ہاتھوں لاپتہ میرے بھائی شاہ فہد کو منظر عام پر لایا جائے۔ ہمشیرہ

کوئٹہ(ہمگام نیوز) خاران سے جبری گمشدگی کے شکار شاہ فہد بلوچ کی ہمشیرہ رضیہ بلوچ نے کوئٹہ پریس کلب کے سامنے قائم وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے کیمپ میں بھائی کی بازیابی کیلئے احتجاجی ریکارڈ کروایا۔

رضیہ بلوچ نے کہا کہ میرے بھائی شاہ فہد کو رواں سال مارچ کو خاران میں ہمارے گھر سے سیکورٹی فورسز نے حراست میں لے کر جبری طور پر لاپتہ کردیا اور ہمیں بھائی کے حوالے سے معلومات فراہم نہیں کیا جارہا ہے جسکی وجہ سے ہمارا خاندان ذہنی کرب و اذیت میں مبتلا ہے۔ سیکورٹی فورسز نے ہمارے گھر سے ستر ہزار روپے، کمپیوٹر و دیگر چیزے اپنے ساتھ لے گئے۔ اکتوبر کے مہینے میں چیف سیکٹری اور ایف سی ذمہ داروں نے کہا تھا کہ بھائی کو سی ٹی ڈی والے لے گئے ہیں۔

رضیہ بلوچ نے اپیل کیا کہ میرے بھائی کو منظر عام لایا جائے۔

اس موقع پر وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ نے کہا کہ سالوں سے بلوچستان میں جاری بلوچ نسل کشی کی شدت میں ریاست روز اضافہ کر رہا ہے۔ بلوچوں کو جبری لاپتہ کر کے انہیں انسانیت سوز تشدد کا نشانہ بنا کر شہید کر کے ان کی مسخ شدہ لاشیں پھینکنے جیسے گھناؤنے اور غیر انسانی عوامل جاری تھے کہ ریاست پاکستان نے ان بلوچ نسل کش پالیسیوں کے شدت میں اضافہ کرتے ہوئے عام بلوچ شہریوں کے گھروں پر بمباری کرنے چادر و چار دیواری کی پامالی کر کے انہیں لوٹنے اور بعدازاں جلانے کا نیا سلسلہ شروع کیا ہوا ہے۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز