واشنگٹن: (ہمگام نیوز )پاک ایران گیس پائپ لائن کا منصوبہ بار پھر کھٹائی میں پڑ گیا۔ امریکا نے پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے پر خدشات کا اظہار کر دیا۔

ذرائع کے مطابق امریکا نے منصوبے پر تحفظات سے پاکستانی حکام کو آگاہ کر دیا ہے۔ ایران پر امریکی پابندیوں کے باعث منصوبہ ایک بار پھر کھٹائی میں پڑ گیا۔

پاکستان نے منصوبے کیلئے امریکا سے ایران پر پابندیوں میں چھوٹ مانگی تھی تاہم امریکا نے ایران پر عائد پابندیوں پر ویور دینے سے انکار کر دیا۔

منصوبہ مکمل کرنے کی پاکستانی ڈیڈلائن مارچ میں ختم ہو رہی ہے۔ مارچ تک منصوبے کا آغاز نہیں کیا تو پاکستان کو 18 ارب ڈالرز کا جرمانہ ادا کرنا ہو گا۔

پاکستان نے ایران کو امریکی پابندیوں کی مجبوری سےآگاہ کردیا ہے اور منصوبے کی ڈیڈ لائن بڑھانےکی درخواست کی ہے۔

پاکستان منصوبہ شروع کرنا چاہتا ہے تاہم امریکی پابندیاں مسئلہ ہے۔ ایران معاہدے کے مطابق اپنے حصے کی 700 میل لمبی پائپ لائن تیار کر چکا ہے۔ پاکستان میں 500 لمبی پائپ لائن تیار ہو کر مقبوضہ بلوچستان اور سندھ تک جانی ہے۔

نگراں قابض پاکستانی حکومت نے کچھ روز پہلے پائپ لائن منصوبہ مکمل کرنےکی منظوری دی تھی۔ منظوری کے بعد امریکا نے سرکاری طور پر پاکستان سے تحفظات کا اظہار کیا ہے اور امریکی تحفظات کے بعد پاکستان نے منصوبے پر پھر عملدرآمد روک دیا ہے۔